SIT سربراہ جسٹس این بی شاہ کی میڈیا سے بات چیت
احمد آباد ۔ 28 ۔ مئی (سیاست ڈاٹ کام) سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس این بی شاہ جو کالے دھن معاملے کی تحقیقات کیلئے تشکیل دی گئی خصوصی تحقیقاتی ٹیم (SIT) کی قیادت کریں گے ، نے آج ایک اہم بیان دیتے ہوئے کہا کہ اس معاملہ میں حالا نکہ کئی پیچیدگیاں ہیں۔ تاہم انہیں یقین ہے کہ کالے دھن معاملہ کی تحقیقات تیز رفتار ہوگی نریندر مودی کابینہ نے اپنے پہلے ہی اجلاس میں اعلان کردیا کہ کالے دھن معاملہ کی تحقیقات کیلئے خصوصی تحقیقاتی ٹیم (SIT) تشکیل دی جارہی ہے جس کی قیادت سابق جج جسٹس این بی شاہ کریں گے ۔ فون پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تحقیقات کے دوران متعدد پیچیدگیوں کا سامنا کرنا پڑے گا لیکن فی الحال ان کیلئے یہ کہنا مشکل ہے کہ وہ پیچیدگیاں کیا ہیں لیکن میرا یقین کامل ہے کہ میں اس معاملہ کی تحقیقات جلد از جلد مکمل کرلوں گا ۔
جب ان سے یہ پوچھا گیا کہ ماضی میں تحقیقاتی کمیشنوں/ کمیٹیوں کی رپورٹ کے ادخال میں تاخیر کیوں ہوئی جس کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ ایسا نہیں کریں گے بلکہ اپنی تحقیقاتی رپورٹ جلد از جلد داخل کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ اڈیشہ اور گوا میں غیر قانونی خام لوہے کی کانکنی معاملہ کے کمیشن کے صدر نشین تھے اور جب انہیں اس کی تحقیقات سونپی گئی تھی تو انہوں نے اندرون دو ماہ اپنی پہلی عبوری تحقیقاتی رپورٹ داخل کردی تھی اور اس کے بعد گوا کی تحقیقاتی رپورٹ کا ادخال چھ ماہ کے اندر کردیا تھا ۔ لہذا اپنے پچھلے ریکارڈ کو دیکھتے ہوئے انہیں پورا یقین ہے کہ وہ کالے دھن معاملہ میں بھی اپنی تحقیقاتی رپورٹ کے ادخال میں تاخیر نہیں کریں گے ۔ ا س دوران وزیر اعلیٰ مدھیہ پردیش شیوراج سنگھ چوہان نے کالے دھن پر تحقیقات کیلئے مرکز کی جانب سے SIT تشکیل دینے کے فیصلہ کا خیرمقدم کیا ۔ انہوں نے ٹوئیٹ کرتے ہوئے مرکزی کابینہ کے فیصلہ کی ستائش کی اور کہا کہ اب توقعات کی جاسکتی ہیں کہ بیرون ملک میں جمع کیا گیا کالا دھن ہندوستان واپس لایا جائے گا۔