’’چوٹالا کے مرض کی تشخیص صرف سی بی آئی کرسکتی ہے‘‘

روہتک ۔ 10 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) ہریانہ کے سابق وزیراعلیٰ اور انڈین نیشنل لوک دل (INLD) سربراہ اوم پرکاش چوٹالہ کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کانگریس لیڈر شکیل احمد نے کہا کہ چوٹالا کی بیماری کی تشخیص صرف سی بی آئی کرسکتی ہے کیونکہ ڈاکٹرس تشخیص کرنے میں ناکام ہوچکے ہیں۔ اوم پرکاش چوٹالہ کے معاملہ کو منفرد قرار دیتے ہوئے شکیل احمد نے کہا کہ چوٹالا 80 سال کے ہیں اور خرابی صحت کی بنیاد پر ضمانت کے ذریعہ جیل سے باہر ہیں حالانکہ عام طور پر وہ ایئر ایمبولنس کے ذریعہ سفر کرتے ہیں لیکن حیرت انگیز طور پر ایک دن میں 31 جلسوں سے خطاب کرتے ہیں۔ شکیل احمد نے کہا کہ وہ چوٹالا سے عمر میں بہت کم ہیں لیکن ایک دن میں پانچ تا چھ جلسوں سے خطاب کرنے کے بعد تھک جاتے ہیں لہٰذا اس صورتحال میں صرف سی بی آئی ہی چوٹالا کی بیماری کا پتہ لگا سکتی ہے کیونکہ ڈاکٹرس تو ناکام ہوچکے ہیں۔ سی بی آئی ہی بتا سکتی ہیکہ آخر چوٹالا کو کونسا مرض لاحق ہے جس کے باوجود بھی وہ ایک ہی دن میں زائد از 30 جلسوں سے خطاب کرنے کی سکت و طاقت رکھتے ہیں۔

دوسری طرف چوٹالا نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے ہریانہ اسمبلی انتخابات کیلئے مہم چلاتے ہوئے ضمانت کی شرائط کی خلاف ورزی کرنے کی تردید کی اور کہا کہ ان کی ضمانت غیرمشروط طور پر منظور ہوئی ہے۔ جب ان سے پوچھا گیا تھا کہ کیا وہ ہریانہ اسمبلی انتخابات کیلئے مہم چلائیں گے تو انہوں نے جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس کا فیصلہ عدالت کرے گی۔ اگر عدالت نے انہیں خودسپرد ہوجانے کی ہدایت کی تو وہ کیا کرلیں گے۔ یاد رہے کہ ٹیچرس ریکروٹمنٹ اسکام میںملوث پائے جانے پر چوٹالہ اس وقت دس سال کی سزاء کاٹ رہے ہیں اور انہیں سی بی آئی کی ایک درخواست پر دہلی ہائیکورٹ میں پیش کیا جائے گا کیونکہ دہلی ہائیکورٹ نے انہیں آج حاضر عدالت ہونے کی ہدایت کی تھی۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ایک بار پھر ضروری ہیکہ 90 رکنی ہریانہ اسمبلی کیلئے 15 اکٹوبر کو رائے دہی ہوگی جبکہ ووٹوں کی گنتی 19 اکٹوبر کو کی جائے گی۔