ریاست کی 3 میگا شہروں اور 14 اسمارٹ سٹیز کے ساتھ ترقی دی جائے گی ،اسمبلی میں چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو کا بیان
٭نئے دارالحکومت کا جگن موہن ریڈی کی جانب سے خیر مقدم
٭کرنول میں احتجاج اور بند ،وشاکھاپٹنم میں مظاہرے
٭ضلع کرشنا اور ساحلی اضلاع میں عوام کا جشن
حیدرآباد 4 ستمبر (سیاست نیوز)چیف منسٹر آندھرا پردیش این چندرا بابو نائیڈو نے کئی ماہ کے تجسس کو ختم کرتے ہوئے آج ریاست کے نئے دارالحکومت کا اعلان کیا جو وجئے واڑہ کے قریب وجوار میں واقع ہوگا۔ اپوزیشن پارٹی وائی ایس آر کانگریس کے شور و غل کے درمیان ریاستی اسمبلی میں بیان دیتے ہوئے چندرا بابو نائیڈو نے کہا کہ یکم ستمبر کو کابینی اجلاس میں ریاست کے مرکزی مقام وجئے واڑہ کے قریب علاقہ کو دارالحکومت کے قیام کیلئے منتخب کیا گیا ۔ ریاست کو 3 میگا شہروں اور 14 اسمارٹ سٹیزکے ساتھ غیر مرکوز ترقی دی جائے گی ۔ وجئے واڑہ کو صدر مقام بنانے کے فیصلے سے اس تاریخی اور ثقافتی مرکز کی عظمت رفتہ بحال ہوگی ۔ ساحلی آندھرا پردیش کے ضلع کرشنا میں واقع وجئے واڑہ کا دارالحکومت (صدر مقام) بنانے حکومت آندھرا پردیش کے فیصلہ سے مختلف اضلاع کے عوام نے ملا جلا رد عمل ظاہر کیا ۔ اگرچیکہ سیاسی پارٹیوں نے مجموعی طور پر اس فیصلہ کا خیر مقدم کیا ہے ۔وائی ایس آر کانگریس صدر جگن موہن ریڈی نے بھی دارالحکومت کے قیام کا خیر مقدم کیا ۔ ضلع کرشنا اور ساحلی اضلاع کے عوام اور قائدین نے خیر مقدم کی ہے ۔ تلگودیشم کے لیڈرس نے پارٹی کے بانی این ٹی راما راو کے مجسموں پر پھول مالائیں چڑھائیں۔ تاہم کرنول اور رائلسیما کے دیگر مقامات میں بعض طلباء یونینوں اور دیگر تنظیموں نے احتجاج کیا ۔ وشاکھاپٹنم میں بھی احتجاج ہوا جو نئے صدر مقام کی دوڑ میں شامل تھا ۔ رائلسیما میں بند منایا۔ اصل اپوزیشن پارٹی وائی ایس آر کانگریس اور تلگودیشم زیر قیادت حکومت میں حلیف پارٹی بی جے پی نے اس اعلان کا خیر مقدم کیا ہے ۔ چندرا بابو نائیڈو نے کہا کہ کابینہ کا فیصلہ مقبول عام جذبات کو ملحوظ رکھ کر کیا گیا ہے اور مرکز کی مقرر کردہ شیوا رام کرشنن کمیٹی کے ظاہر کردہ خیالات کے عین مطابق ہے ۔ اس کمیٹی کو موصول ہونے والی تقریبا 50 فیصد نمائندگیوں میں وجئے واڑہ گنٹور کے خطہ کی حمایت کی گئی تھی اور کہا گیا تھا کہ یہ مقام ہی صدر مقام کیلئے مناسب و موزوں ہوگا ۔ پوری ریاست کے مفادات کو مد نظر رکھ کر کابینہ نے وجئے واڑہ کے قرب و جوار میں جو ریاست کے مرکزی مقام کی حیثیت رکھتا ہے صدر مقام بنانے کی سفارش کی تھی اس سے متوازن ترقی کی راہ ہموار ہوگی ۔ چیف منسٹر مسٹر این چندرا بابو نائیڈو نے کہا کہ آندھرا پردیش ریاست کی نئی راجدھانی تمام علاقوں یعنی رائلسیما و آندھرا پردیش کے بالکل درمیان رہنے سے متعلق کابینہ کے اجلاس میں منظوری دی گئی اور اس سلسلہ میں ایک کابینہ سب کمیٹی بھی تشکیل دی گئی اور ساتھ ہی ساتھ اختیارات و ترقی دینے کیلئے کئے جانے و الے اقدامات کو غیر مرکوز کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ آندھرا پردیش ریاست کے تمام اضلاع کی مساوی ترقی دینا ہی حکومت کا اہم مقصد ہوگا۔