’’میں تمام مسائل پر کے سی آر کے ساتھ بات چیت کیلئے تیار ہوں‘‘

حیدرآباد۔/2جولائی، ( پی ٹی آئی )آندھرا پردیش کے چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو نے تلنگانہ حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ ہر مسئلہ پر تنازعہ پیدا کرنے کی کوشش کررہی ہے، اور آج کہا کہ وہ تمام حساس مسائل پر تلنگانہ کے اپنے ہم منصب کے چندر شیکھر راؤ سے بات چیت کیلئے بالکل تیار ہیں۔ آندھرا پردیش اور تلنگانہ جیسی دو ریاستوں کے درمیان دریائے کرشنا کے پانی کی تقسیم کے مسئلہ پر پیدا شدہ تنازعہ کا حوالہ دیتے ہوئے چندرا بابو نائیڈو نے اخباری نمائندوں سے کہا کہ ’’ میں ہمیشہ مثبت رہا ہوں، میں ہمیشہ رضامند و متفق رہا ہوں، میں کے سی آر کے ساتھ بیٹھنے اور تمام مسائل پر تبادلہ خیال کرنے کیلئے بھی تیار ہوں۔‘‘ آندھرا پردیش کے چیف منسٹر نے ریمارک کیا کہ ’’ آندھرا پردیش تنظیم جدید قانون ( جس کی رو سے علحدہ ریاست تلنگانہ کا قیام عمل میں آیا تھا ) واضح طور پر کہا ہے کہ دریائے کرشنا سے 10 ٹی ایم سی فیٹ پانی آندھرا پردیش کو جاری کیا جائے تاکہ وہاں پینے کے پانی کی ضروریات کی تکمیل کی جاسکے۔‘‘ چندرا بابو نائیڈو نے کہا ’’ اس قانون کے مطابق دریائے کرشنا انتظامی بورڈ نے احکام جاری کئے ہیں۔

میں یہ بات سمجھنے سے قاصر ہوں کہ حکومت تلنگانہ آخر کیوں اس مسئلہ پر غیر ضروری ہوّا کھڑا کررہی ہے۔‘‘ چندرا بابو نائیڈو نے کہا کہ ’’ ہم بلا شبہ ( دو ریاستوں کی حیثیت سے) علحدہ ضرور ہوئے ہیں لیکن ہمیں باہمی تعاون کی ضرورت ہے اور آگے بڑھنا ہے۔‘‘ چندرا بابو نائیڈو نے سکریٹریٹ میں دو ریاستوں کو مختص کئے جانے والے بلاکس کو علحدہ کرنے کیلئے خاردار فصیل کی تنصیب پر بھی حکومت تلنگانہ کو غلط ٹہرایا اور برہمی کے ساتھ پوچھا کہ آیا یہ ہندوستان اور پاکستان ہے؟ ۔‘‘ چیف منسٹر نے مادھا پور میں گروکل ٹرسٹ کی اراضیات پر غیرقانونی عمارتوں کی انہدامی کیلئے بھی ٹی آر ایس حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ’’ وہ ( حکومت ) کسی معقولیت اور پالیسی کے بغیر ہی انہدامی کارروائیاں کررہی ہے۔ وہ لوگ یہ سب کچھ آخر کس لئے کررہے ہیں؟۔‘‘
دونوں ریاستوں کے درمیان برقی کی تقسیم کے تنازعہ پر چندرا بابو نائیڈو نے کہا کہ ان کی حکومت برقی کی خریدی کے ان تمام سمجھوتوں کا احترام کرے گی جو قانونی جواز رکھتے ہیں۔ آندھرا پردیش کے چیف منسٹر نے کہا کہ ’’ مرکز نے اس مسئلہ کا جائزہ لینے کیلئے ایک کمیٹی مقرر کی ہے جو دونوں ریاستوں کے عہدیداروں کے ساتھ بہت جلد بات چیت کرے گی۔‘‘