نئی دہلی۔/10ستمبر، ( پی ٹی آئی) کانگریس نے آج تلنگانہ کے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کے اس ریمارک پر اپنی ناپسندیدگی کا اظہار کیا ہے جس میں انہوں ( کے سی آر ) نے کہا تھا کہ میڈیا کو زمین کی دس کلو میٹر گہرائی میں دفن کردیں گے اگر وہ ( میڈیا) ان کی ریاست کی توہین کرتا رہے گا۔ کانگریس نے کہا کہ سیاستدانوں کو چاہیئے کہ وہ میڈیا کو صرف اس وقت تک ہی دوست تصور نہ کریں جب وہ دوستانہ خبریں دیا کرتا ہے۔ کانگریس کے ترجمان سلمان خورشید نے آج یہاں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’’ ان ( چندر شیکھر راؤ کے ریمارکس ) کی کوئی بھی تائید نہیں کرسکتا۔ ( کئی موقعوں پر) میڈیا کے ساتھ ہمارے بھی اختلافات رہے ہیں لیکن یہ ( میڈیا ) ہندوستانی جمہوریت کا ایک اٹوٹ حصہ ہے۔ بحران کے لمحات اور مایوسی میں ہم پیام رساں کو ہلاک کرتے ہوئے اپنے ردعمل کا اظہار نہیں کرسکتے۔‘‘ سلمان خورشید نے کہا کہ اپنے سیاسی ساتھیوں کیلئے میرا پیغام یہی ہے کہ وہ اس وقت کی میڈیا کو اپنا دوست تصور نہ کریں جب وہ کوئی دوستانہ خبریں دیتا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز ورنگل میں منعقدہ ایک تقریب میں کے چندر شیکھر راؤ نے کہا تھا کہ’’ اگر کوئی تلنگانہ، تلنگانہ اسمبلی، تلنگانہ تہذیب کی عزت نفس کی توہین کرتا ہے تو ہم ان کی گردنیں توڑ دیں گے۔ سنبھل جاؤ۔ خبردار! ورنہ ہم تمہیں زمین کے اندردس کیلو میٹر گہرائی میں دفن کردیں گے۔‘‘ چندر شیکھر راؤ نے یہ بھی کہا تھا کہ ’’ ہم میڈیا کو کوئی کھیل کھیلنے کی اجازت نہیں دیں گے، اگر آپ اور کچھ کریں گے تو آپ کو مزید اقدامات کا سامنا کرنا ہوگا۔ میں بحیثیت چیف منسٹر آپ سے کہہ رہا ہوں کہ اگر آپ یہاں رہنا چاہتے ہیں تو ہمیں سلام کیجئے اور رہیئے۔ ہمارے تلنگانہ عوام کا احترام کیجئے اور یہاں قیام کیجئے۔‘‘ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کے ایک بیان پر تلنگانہ ملٹیپل سسٹم آپریٹرس ( کیبل ٹی وی آپریٹرس ) کی تنظیم نے 16جون سے تلنگانہ میں اے بی این، آندھرا جیوتی اور ٹی وی 9 کے ٹیلی کاسٹ کو بند کردیا تھا اور یہ الزام عائد کیا تھا کہ یہ دونوں چینلس ایسے پروگرام پیش کررہے ہیں جس سے تلنگانہ عوام کے جذبات و احساسات مجروح ہورہے ہیں۔
آزادی صحافت ذمہ داری سے مربوط : پرکاش جاوڈیکر
نئی دہلی۔/10ستمبر ، ( پی ٹی آئی) وزیر اطلاعات و نشریات پرکاش جاوڈیکر نے آج کہا کہ آزادی صحافت ضروری ہے لیکن یہ تنہا نہیں ہے بلکہ اس کے ساتھ ذمہ داری بھی مربوط ہوتی ہے۔ جاوڈیکر نے یہاں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’’ جب راجیہ سبھا میں( میڈیا پر ) تفصیلی بحث ہورہی تھی تو ہم نے کہا تھا کہ صحافت کی آزادی اہم ہے لیکن اس کے ساتھ ہم نے یہ بھی کہا تھا کہ صحافت کی آزادی خالی نہیں ملتی بلکہ اس کے ساتھ ذمہ داری بھی مربوط ہوتی ہے چنانچہ یہ آزادی معہ ذمہ داری ہوتی ہے۔‘‘ جب ان سے تلنگانہ کے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی جانب سے میڈیا کے خلاف کئے گئے مبینہ تبصروں کے بارے میں سوال کیا گیا۔ پرکاش جاوڈیکر نے یہ کہتے ہوئے کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کردیا کہ انہوں نے راؤ کے ریمارکس کی سماعت نہیں کی ہے۔ پرکاش جاوڈیکر نے کہا کہ ’’ میں نے نہیں سنا کہ تلنگانہ کے چیف منسٹر نے کیا کہا ہے چنانچہ میں کوئی تبصرہ نہیں کروں گا۔‘‘
چیف منسٹر کے روبرو صحافیوں کا خاموش احتجاج
حیدرآباد۔ 10 ۔ ستمبر (سیاست نیوز) پروفیسر جئے شنکر اگریکلچر یونیورسٹی نے چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ کی موجودگی میں صحافیوں نے خاموش احتجاج کرتے ہوئے میڈیا کے بارے میں چیف منسٹر کے رویہ پر احتجاج کیا۔ رورل ڈیولپمنٹ سے متعلق انجنیئرس کے اجلاس کی رپورٹنگ کیلئے موجود صحافیوں نے منہ پر سیاہ پٹی باندھ کر خاموش احتجاج درج کرایا ۔ تلنگانہ میں بعض نیوز چینلس کے ٹیلی کاسٹ پر امتناع اور میڈیا کو چیف منسٹر کی جانب سے دی گئی دھمکی کے پس منظر میں یہ احتجاج کیا گیا ۔ حیدرآباد میں گزشتہ دو دن سے صحافیوں کی تنظیموں کی جانب سے احتجاج کیا جارہا ہے۔ چیف منسٹر نے اس خاموش احتجاج پر کوئی توجہ نہیں دی اور اپنی تقر یر کو جاری رکھا۔ پروگرام کے بعد بھی انہوں نے احتجاجی صحافیوں سے بات چیت کی زحمت نہیں کی اور وہاں سے روانہ ہوگئے۔