نئی دہلی۔ 29 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) عام آدمی پارٹی (عاپ) نے اپنے سربراہ اور دہلی کے چیف منسٹر اروند کجریوال کی جانب سے گزشتہ روز عاپ قومی عاملہ کے اجلاس میں کی گئی انتہائی جذباتی تقریر کو آج یو ٹیوب کے علاوہ اپنے ٹوئٹر پیج پر پوسٹ کردیا جس کے مطابق جذبات سے عملاً مغلوب نظر آنے والے اروند کجریوال نے کہا کہ ’’جب ساری دہلی ہمارے ساتھ کھڑی تھی کہ ہمارے ہی چند دوستوں نے ہمیں دھوکہ دیا۔ میں یہ بات بھر آئے دل کے ساتھ کہہ رہا ہوں کہ ساری دہلی ہمارے ساتھ تھی لیکن ہمارے ہی دوستوں نے پیٹھ میں چاقو گھونپ دیا‘‘۔
انہوں نے کہا کہ ’’دہلی انتخابات میں ہماری شکست کیلئے سازشیں رچی گئیں۔ اے وی ایم قائم کی گئی اور اس کی تائید کی گئی لیکن بعد میں میڈیا میں انکشاف ہوگیا کہ اے وی ایم کو بی جے پی کے چند سابق ارکان نے قائم کیا تھا اور بی جے پی اس کی مدد کررہی تھی۔ کجریوال نے مزید کہا کہ ’’پرشانت جی کئی افراد سے کہہ رہے تھے کہ پارٹی کو شکست ہونی چاہئے تب ہی کجریوال ایک سبق سیکھیں گے۔ اگر آپ ایسا نہیں کریں گے تو ہم صحافت سے رجوع ہوں گے اور پارٹی کو تباہ کردیں گے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ ’’طرح طرح کی کہانیاں بیان کی گئیں۔ دو بڑے نیوز چیانلس کے سینئر ایڈیٹروں نے مجھ سے کہا کہ یوگیندر میرے خلاف کہانیاں کھڑا رہے ہیں۔ کئی کارکن دہلی آنا چاہتے تھے جنہیں روک دیا گیا۔ کئی عطیہ دہندگان کو ہم سے روک دیا گیا۔ حد تو اس وقت ہوگئی جب ہمارے ہی ایک سینئر لیڈر (شانتی بھوشن) نے کہا کہ چیف منسٹر دہلی کے لئے ان کی پہلی پسند کرنی بیدی، دوسری پسند اجئے ماکن اور تیسری پسند کجریوال ہیں۔
اگر سچ یہ ہے تو میں جاننا چاہتا ہوں کہ آخر کس لئے وہ اس پارٹی میں ہیں‘‘۔ عام آدمی پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ ’’مجھے اور میری پارٹی کو کمزور بنانے کیلئے تمام کوششیں کی گئیں جب میں بنگلورفو سے واپس ہوا میں نے اپنی ٹیم کے ارکان سے بات چیت کی۔ یوگیندر بھائی سے بات چیت کے لئے انہیں اُسی رات روانہ کیا اور اس رات سے کل (جمعرات) تک بھی ہم نے مسئلہ کی یکسوئی کیلئے ممکنہ بہتر مساعی کی‘‘۔ انہوں نے کہا کہ ’’وہ (یوگیندر اور پرشانت) بظاہر اُصولوں کی بات کررہے ہیں لیکن ایسا نہیں۔ آپ یہ پارٹی لے لیجئے لیکن اس کو ہلاک نہ کیجئے۔ مَیں یہاں ان لوگوں کے ساتھ لڑائی کیلئے نہیں ہوں۔ میری لڑائی فرقہ پرستوں قوتوں اور رشوت ستانی کے خلاف ہے۔ میں پرشانت جی اور یوگیندر جی سے لڑنا نہیں چاہتا۔ مَیں ان سے اپنی شکست قبول کرتا ہوں۔ آپ لوگ یہ لڑائی جیت گئے اور میں یہاں اس لڑائی کو ختم کررہا ہوں اور اب آپ کو فیصلہ کرنا ہے‘‘۔
دوستوں نے پیٹھ میں خنجرگھونپا : کجریوال
ساری دہلی کی تائید حاصل ہونے کا ادعا ‘ نظم و ضبط کی برقراری ایک چیلنج : دنیش واگھیلا
نئی دہلی ۔29مارچ ( سیاست ڈاٹ کام ) جب ساری دہلی عاپ کے ساتھ تھی تو چند ’’ دوستوں نے پیٹھ میں خنجرگھونپا‘‘ چیف منسٹر اروند کجریوال نے کل قومی کونسل کے اجلاس میں جس میں ناراض قائدین پرشانت بھوشن اور یوگیندر یادو کو قومی عاملہ سے علحدہ کردیا گیا ‘ کیونکہ وہ پارٹی دشمن سرگرمیوں میں ملوث تھے کہا کہ ساری دہلی کی عوام نے پارٹی کی تائید کی لیکن افسوسناک بات ہے کہ خود چند دوستوں نے پیٹھ میں خنجرگھونپ دیا ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ وہ شخصی مفادات کیلئے ایسا کررہے ہیں ۔ وہ اصولوں کی بنیاد پر مسائل اٹھانے کے بجائے پارٹی پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں ۔ کجریوال نے ایک جذباتی تقریر میںکہا کہ جب ساری دہلی ان کی تائید کیلئے اُٹھ کھڑی ہوئی تھی تو ان کے چند دوستوں نے دھوکہ دیا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ کہتے ہوئے ان کا دل دکھتا ہے لیکن حقیقت میں ایسا ہی ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دہلی انتخابات میں ناکامی کیلئے سازشیں رچی گئیں اور علحدہ گروپ جیسے کہ اے وی اے ایم قائم کئے گئے ‘ جس کے ارکان تمام کے تمام سابق بی جے پی ارکان ہے اور انہیں بی جے پی سے مالیہ حاصل ہوتا ہے ۔ احمدآباد سے موصولہ اطلاع کے بموجب گجرات کے عام آدم پارٹی قائد دنیش واگھیلا نے جنہیں آج پارٹی کی قومی تادیبی کمیٹی کا صدر مقرر کیا گیا ہے کہا کہ وہ اپنی ذمہ داری نبھائیں گے اور اس کی تکمیل کرنے کی کوشش کریں گے لیکن وہ یہ کہہ دینا چاہتے ہیں کہ نظم و ضبط برقرار رکھنا ایک بہت بڑا چیلنج ہے اور پارٹی چلانا اہمیت رکھتا ہے ۔ وہ کوشش کریں گے اس چیلنج سے نمٹ سکیں ۔