تم بھی مقدس کتاب کی قسم کھاکر اپنا الزام ثابت کرو، مقامی جماعت کو فیروز خاں کا چیلنج
٭ نام نہاد قیادت ہی مسلمانوں کی اصل دشمن
٭ مقامی جماعت کے کارپوریٹر نے مسلم
قبرستان پر شمشان گھاٹ کا بورڈ لگادیا
٭ مقامی جماعت کے امیدوار نے
قبروں کو مسمار کیا
٭ مراد نگر میں زبردست جلسہ عام،
انسانی سروں کا سمندر
٭ افواہوں سے چوکسی کی ضرورت
حیدرآباد 27 اپریل (سیاست نیوز) حلقہ اسمبلی نامپلی سے تلگودیشم پارٹی کے مقبول عام امیدوار جناب محمد فیروز خاں نے نام نہاد قیادت اور مقامی جماعت کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا۔ اُنھوں نے مخالفین کو چیلنج کیاکہ اگر وہ سچ ہیں تو وہ بھی مقدس کتاب پر ہاتھ رکھ کر یہ الزام سچ ثابت کر دکھائیں۔ عوام سے کھچا کھچ بھرے بڑے جلسہ عام میں مقدس کتاب پر ہاتھ رکھتے ہوئے جذباتی انداز میں کہاکہ ’’بی جے پی سے میرا کوئی تعلق نہیں ہے۔میں مودی کا ایجنٹ نہیں ہوں ۔ میرا نام ہی میری پہچان ہے اور سارے عوام بالخصوص مسلمانوں کی خدمت ہی میرا عزم و نصب العین ہے‘‘۔ جناب محمد فیروز خاں نے مراد نگر میں بڑے جلسہ عام سے خطاب کررہے تھے۔ اُنھوں نے کہاکہ مقامی جماعت آج مسلمانوں کو بی جے پی اور نریندر مودی کا ڈر خوف دلارہی ہے جبکہ مقامی جماعت ہی مودی اور بی جے پی کی سب سے بڑی حامی و ہمدرد جماعت ہے جس کی بہترین مثال یہ ہے کہ مقامی جماعت نے اسمبلی حلقوں عنبرپیٹ اور مشیرآباد اور حلقہ لوک سبھا سکندرآباد سے بی جے پی کو کامیاب بنانے کیلئے اپنے امیدوار میدان میں اُتاری ہے۔ جناب فیروز خاں نے کہاکہ مسلمانوں کو دوسروں سے ڈرانے والی مقامی جماعت ہی مسلمانوں اور مسلم کاز کی سب سے بڑی دشمن ہے۔ وہ اپنی تنظیم پر قابض دو بھائیوں کے سوا کسی تیسرے لیڈر کو اُبھرنے نہیں دیتی۔ کانگریس، تلگودیشم اور دیگر سیاسی جماعتوں میں سرگرم مسلم قائدین کو اُبھرنے سے روکنے کیلئے بلیک میلنگ اور دباؤ کے حربے استعمال کرتی ہے۔ جناب محمد فیروز خاں نے کہاکہ مقامی جماعت نے گزشتہ پانچ دہائیوں کے دوران ایک دانستہ سازش اور منظم منصوبہ کے تحت مسلمانوں کو تعلیمی و معاشی پسماندگی کا شکار بنایا جس کے نتیجہ میں پرانا شہر اور سارے مسلمان پسماندگی کا شکار ہیں۔ مسلمانوں نے مقامی جماعت کو ہمیشہ ووٹ دیا جس کی بدولت اس کے منتخب نمائندے ایوان میں پہونچے لیکن انھوں نے کبھی مسلم مسائل پر سنجیدگی سے نمائندگی نہیں کی بلکہ اپنے شخصی مفادات کیلئے سودا بازی کی۔ جناب فیروز خاں نے کہاکہ دوسروں کو بی جے پی کا ایجنٹ کہنے والے نام نہاد قائدین ہر دور میں کسی نہ کسی کے ایجنٹ رہے ہیں۔ مقامی جماعت اور اس کی نام نہاد قیادت نے مسلمانوں کو جس قدر نقصان پہونچایا۔ شائد کسی اور نے نہیں پہونچایا ہوگا۔
نام نہاد قیادت نے اتحاد کے نام پر ملت میں انتشار پیدا کیا اور شخصی مفادات کو پروان چڑھایا۔ جناب محمد فیروز خاں نے عامۃ المسلمین پر زور دیا کہ وہ مذہب و ذات پات کے نام پر سیاسی دوکان چلانے والی قیادت کے جذباتی نعروں اور جھوٹے پروپگنڈے سے چوکس و چوکنا رہیں۔ اب وقت آگیا ہے جھوٹے قائدین کو بار بار آزمانے کے بجائے نئے نمائندوں کو منتخب کریں جو حقیقی خدمت گذاروں کی حیثیت سے آپ کے مسائل حل کرسکیں۔ صدر دکن وقف پروٹیکشن سوسائٹی جناب عثمان بن محمد الہاجری نے اس جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ موجودہ مجلسی امیدوار جعفر حسین معراج شیخ پیٹ کے چوکھنڈی قبرستان کی قبروں کی مسماری میں ملوث ہیں اور اب مسلمانوں کو بی جے پی اور نریندر مودی سے ڈرا رہے ہیں۔ مسلمانوں کو مودی اور بی جے پی سے یقینا سنگین خطرہ ہے لیکن اس سے کہیں زیادہ خطرہ ملت میں شامل ملت فروش عناصر سے ہے۔ شیخ پیٹ قبرستان میں مودی نے قبروں کو مسمار نہیں کیا بلکہ ان (مودی) کے نام سے ڈرانے والوں نے مسمار کیا ہے۔ مسلمان فیصلہ کریں کہ ان کیلئے دونوں میں بڑا خطرہ کون ہیں۔ جناب الہاجری نے کہاکہ مراد نگر کارپوریٹر ذاکر باقری نے مسجد چندہ صاحب کو بند کردیا اور اللہ کے اس گھر کو آباد کرنے مقامی مسلمانوں کی کوششوں کو ناکام بنادیا گیا۔ ٹولی مسجد کے تحت 27 ایکر 30 گنٹہ اراضی پر محیط قبرستان پر باقری نے شمشان گھاٹ کا بورڈ لگادیا۔ فیروز خاں کو بی جے پی اور مودی کا ایجنٹ کہنے والے ہی خود بی جے پی اور مودی کے ایجنٹ ہیں اور یہ وہی ہیں جو مسلمانوں کو سب سے زیادہ نقصان پہونچا رہے ہیں۔ اپنے مفادات کے لئے ہر سیاسی جماعت سے خفیہ ساز باز کیا کرتے ہیں اور مسلمانوں کے نام پر خود مسلمانوں کے خلاف صف آراء ہوگئے ہیں۔