’’مفتی صاحب کے حامی اب مسلمانوں کے اجتماعی قتل کا مطالبہ کررہے ہیں ‘‘

سرینگر۔ 3 مئی (سیاست ڈاٹ کام) نیشنل کانفرنس کے لیڈر عمر عبداللہ نے بی جے پی کے ایک خود ساختہ حامی کی طرف سے فرقہ وارانہ اشتعال انگیزی پر مبنی تبصرے نے ٹوئٹ کئے جانے کے بعد جموں و کشمیر کے چیف منسٹر مفتی محمد سعید کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ سابق چیف منسٹر عمر عبداللہ نے ٹوئٹر پر سلسلہ وار تبصرہ میں لکھا کہ ’’مفتی سعید کے حامی اب مسلمانوں کے اجتماعی قتل عام کا مطالبہ کررہے ہیں۔ واہ مفتی صاحب واہ … یہ (بی جے پی) مفتی سعید اور جموں و کشمیر پی ڈی پی کے حامی ہیں۔ حیرت تو یہ ہے کہ اقتدار کے لئے کوئی کس حد تک گر سکتا ہے‘‘۔ مفتی سعید، بی جے پی سے اتحاد کے ساتھ حکومت چلا رہے ہیں۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ اکاؤنٹ آپریٹر نے خاموشی کے ساتھ اصل ٹوئٹ کو حذف کردیا۔

جس (اکاؤنٹ آپریٹر) کا پروفائنل دعویٰ کرتا ہے کہ وزیراعظم بھی اس کے حامی ہیں۔ نیشنل کانفرنس کے کارگذار صدر نے کہا کہ ’’(بی جے پی حامی کا) اصل ٹوئٹ خاموشی کے ساتھ حذف کردیا گیا اور اس کے بائیو ڈاٹا میں فخریہ طور پر دعویٰ کیا گیا ہے کہ ہمارے عزت مآب وزیراعظم بھی اس (بی جے پی حامی) ٹوئٹس پر توجہ دیتے ہیں‘‘۔ ٹوئٹر ہینڈل آپریٹر نے مختلف گوشوں سے سوشیل نیٹ ورکنگ سائیٹس پر اپنے تبصروں کے خلاف کی جانے والی سخت مذمت کے پیش نظر ایک گھنٹہ بھی ان تبصروں خاموشی کے ساتھ حذف کردیا۔ اس ٹوئٹر آپریٹر نے بعدازاں کئی مرتبہ معذرت خواہی بھی کی۔ اس نے کہا کہ ’’میں اپنے ٹوئٹس پر پھر ایک مرتبہ بہت بہت معذرت خواہی کرتا ہوں۔ میں وعدہ کرتا ہوں کہ دوبارہ ایسا نہیں ہوگا۔ میں نے اپنی پارٹی کو شرمندہ کردیا ہے۔ اپنا ہینڈل حذف کرتا ہوں۔