میدک میں ٹی آرایس امیدوار کو ووٹ دینے ڈپٹی چیف منسٹر جناب محمود علی کی اپیل
حیدرآباد۔ 11 ستمبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) تلنگانہ میں ٹی آر ایس حکومت نے اپنے 100 دن کے اقتدار میں تقریباً 80 سے زائد اہم فیصلے کئے ہیں، ان میں مسلمانوں کی فلاح و بہبود اور ترقی سے متعلق کئی تاریخ ساز فیصلے کئے گئے ہیں جو سابق حکومت کبھی سوچ بھی نہیں سکتی تھی۔ مسلمانوں کو 12% تحفظات کی فراہمی، غریب لڑکیوں کی شادی کیلئے 51 ہزار روپئے کا انتظام، اوقافی جائیدادوں کا تحفظ و صیانت کیلئے موثر اقدامات کے علاوہ مسلمانوں کے دیگر مسائل کی یکسوئی پر سنجیدگی سے توجہ دی جارہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی نے اپنے ایک صحافتی بیان میں کیا۔ انہوں نے عوام بالخصوص مسلمانوں سے اپیل کی کہ پارلیمانی حلقہ میدک کے ضمنی انتخابات میں ٹی آر ایس امیدوار مسٹر کے پربھاکر ریڈی کے حق میں ووٹ کا استعمال کریں، اس سے نہ صرف حکومت کو استحکام حاصل ہوگا بلکہ ٹی آر ایس حکومت کے استحکام سے مسلمانوں کے فوائد مربوط ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تلگو دیشم اور کانگریس حکومت کی جانب سے سابق میں مسلمان کی حق تلفی کی گئی تھی اور ہر شعبہ میں ناانصافی کی گئی چنانچہ ٹی آر ایس حکومت میں اس حق تلفی کا ازالہ کیا جائے گا اور مسلمانوں کے ساتھ مکمل انصاف کیا جائے گا۔ انہوں نے مسلمانوں سے خواہش کی کہ بی جے پی ۔ تلگو دیشم اتحاد جیسے فرقہ پرست اور کانگریس جیسی موقع پرست پارٹی کے جھانسے میں نہ آئیں اور بغیر کسی تامل کے میدک کے پارلیمانی انتخابات میں کثیر تعداد میں ٹی آر ایس امیدوار کے پربھاکر کے حق میں اپنے ووٹ کا استعمال کریں۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح چیف منسٹر چندر شیکھر سیکولر ہیں، اسی طرح امیدوار کے پربھاکر ریڈی بھی سیکولر اور اقلیتوں کے ہمدرد امیدوار ہیں۔ ان کی کامیابی اقلیتوں کے مسائل کی یکسوئی سے مربوط ہے لہٰذا ان کے حق میں ووٹ کا استعمال کریں۔