’’مستفیض کٹر:ہم نے ٹرائی کیا،آپ بھی کریں‘‘

ڈھاکہ ۔ 3 جولائی ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) حال ہی میں بنگلہ دیش میں ہندوستان اور بنگلہ دیش کے درمیان ایک روزہ میچوں کی سیریز میں ہندوستان کے ہارنے کے بعد ڈھاکہ کے ایک اخبار ’پہلے الو‘ میں ایک تصویر شائع ہوئی جس کے بعد ہندوستانی میڈیا میں ہلچل مچ گئی۔اس تصویر میں ہندوستانی ٹیم کے تمام کھلاڑیوں کے آدھے سر کے بال صاف کردیے گئے ہیں۔ویراٹ کوہلی اور دھونی سمیت ہندوستانی کرکٹ ٹیم کو جہاں کھڑا دکھایا گیا ہے اس کے پیچھے ایک دکان کے پوسٹر پر لکھا ہے ’’میڈ ان بنگلہ دیش مستفیض کٹر یہاں ملتا ہے‘‘۔اور ہندوستانی کرکٹروں کے ہاتھ میں ایک بینر ہے جس پر لکھا ہے ’’ہم نے ٹرائی کیا، آپ بھی ٹرائی کریں‘‘۔حالیہ ایک روزہ کرکٹ سیریز میں مستفیض نے جس گیند پر ہندوستان کے اہم کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا اُس گیند کو کرکٹ کی زبان میں ’کٹر‘ بھی کہا جاتا ہے۔اس اشتہار پر ہندوستانی میڈیا میں ہنگامہ کھڑا ہو گیا ہے۔ہر ہندوستانی چینل نے اس پر کچھ نہ کچھ تبصرہ کیا۔ زی نیوز نے اسے ہندوستانی کرکٹ کی توہین قرار دیا۔لیکن تعجب کی بات ہے کہ بہت کم لوگ ہیں جو اس کے اہم پہلو کو پہچان پا رہے ہیں۔سینئر اسپورٹس صحافی دیباشیش دتہ کہتے ہیں ورلڈ کپ کے دوران 19 مارچ کو جب بنگلہ دیش ہندوستان کے ہاتھوں ہارا تو بنگلہ دیش کے لوگوں کو لگا کہ آئی سی سی چیئرمین شری نواسن نے امپائر سے ساز باز کر کے ہندوستان کو جتایا ہے۔ یہ گرافکس اسی غصے کا اظہار ہے۔ بنگلہ دیشی اخبار ’پہلے الو‘ کے سپورٹس ایڈیٹر اتپل شبھر نے کہا ’اخبار کے اس ہفتہ وار شمارے میں ہم سیاسی شخصیات سے لے کر کرکٹ تک پر تبصرے کرتے ہیں۔ اس میں بنگلہ دیش کے وزیر اعظم تک کو نہیں بخشا جاتا ہے۔ اس لیے اس کا غلط مطلب نہ نکالا جائے۔