’’مسئلہ تلنگانہ‘ زہر کی کھیتی کی واضح مثال‘‘، ’’کانگریس زہر کے بیج بو رہی ہے‘‘ : مودی

سُجن پور (ہماچل پردیش)16 فبروری ( پی ٹی آئی) نریندر مودی نے کانگریس پر ووٹ بینک سیاست میں ملوث ہونے کا الزام عائد کریت ہوئے آج کہا کہ آندھرا پردیش میں پیدا شدہ بھونچال اس بات کی واضح مثال ہے کہ حکمران جماعت ( کانگریس (کس طرح زہر کے بیچ بو رہی ہے۔بی جے پی میں وزارت عظمی کے امیدوار نریندر مودی نے ہماچل پردیش کے سجن پور میں ایک ریالی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’آپ (کانگریس) نے ووٹ بینک کی اس سیاست کا آغاز کیا اور اب ہم (بی جے پی ) پر الزام لگارہے ہیں۔ وہ کانگریس ہی ہے جو زہر کی بیج بو رہی ہے آندھرا پردیش اس بات کو ثابت کرنے کیلئے ایک واضح مثال ہے کہ آپ (کانگریس) زہر کی کھیتی کررہے ہیں‘‘۔ کانگریس کی صدر سونیا گاندھی پر تنقید کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ ’’میڈم کہہ رہیہے کہ آئندہ انتخابات اتحاد کیلئے ہوں گے اور ہم (بی جے پی) زہر کے بیج بو رہی ہے لیکن وہ کون ہے جو ایسا کررہا ہے؟ یہ کس نے شروع کیا؟ کس نے بھائیوں اور ریاستوں کے درمیان اختلاف و ناراضگی پیدا کی؟ کس نے امیر اور غریب کے درمیان امتیاز، بھید بھاؤ پیدا کیا؟ ‘‘۔

مودی نے یاد دلایا کہ این ڈی اے حکومت کے دوران آسانی کے ساتھ تین نئی ریاستیں قائم کی گئیں جب بی جے پی نے اتر پردیش، مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ کو تقسیم کیا تو کوئی اختلاف یا گڑ بڑ پیدا نہیںہوئی۔ مودی نے کانگریس پر نفرت اور اچھوت کی سیاست میں ملوث ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ بی جے پی نے نفرت کی نہیں بلکہ محبت کی سیاست کی ہے۔ مودی نے یاد دلایا کہ ’’ایک دن کیرالہ کے ایک لیڈر نے میری ستائش کی اُس کو ہٹا دیا گیا۔ کیرالا کے ایک وزیر نے مجھ سے ملاقات کی اس کے خلاف کارروائی کی گئی یہ اچھوت اور نفرت کی سیاست ہے جو جمہوریت کیلئے ٹھیک نہیں ہے‘‘ ۔ مودی نے کہا کہ ’’کانگریس خاندانی جماعت ہے اور خاندانی سیاست جمہوریت کی دشمن ہوتی ہے۔مودی نے کہا کہ ’’گذشتہ 60 سال کے دوران کانگریس نے ترقی کیلئے کچھ نہیں کیا لیکن بی جے پی نے 60 مہینوں کے دوران سب کچھ بدل کر رکھ دیا ۔