بیروت۔ 22 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) لبنان کی شیعہ ملیشیا حزب اللہ کے سربراہ شیخ حسن نصراللہ نے غزہ میں فلسطینیوں کی مزاحمت کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اسرائیل کو شکست سے دوچار کرے گی۔ شیخ حسن نصراللہ نے حماس کے جلا وطن رہ نما خالد مشعل سے سوموار کو ٹیلی فون پر بات کی ہے اور ان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ”حزب اللہ اور لبنانی مزاحمت انتفاضہ اور فلسطینی عوام کی مزاحمت کے ساتھ کھڑے ہیں اور وہ جنگ بندی کے لیے حماس کی حکمت عملی کی حمایت کرتے ہیں”۔ انھوں نے فلسطینیوں کی مزاحمتی صلاحیت پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ”وہ اپنے دفاع اور جولائی میں ایک اور فتح کی صلاحیت رکھتی ہے”۔وہ جولائی 2006ء میں اسرائیل کی لبنان کے خلاف جنگ کا حوالہ دے رہے تھے جو اس نے حزب اللہ کو کچلنے کے لیے مسلط کی تھی لیکن
وہ اس میں ناکام رہا تھا۔ حسن نصراللہ نے غزہ میں دوسرے بڑے فلسطینی مزاحمتی گروپ جہاد اسلامی کے سیکریٹری جنرل رمضان عبداللہ جاء اللہ سے بھی فون پر بات کی ہے اور انھیں پیش کش کی ہے کہ ”لبنانی مزاحمت فلسطینی مزاحمت کے مقاصد کے حصول کے لیے مکمل طور پر تعاون کو تیار ہے تاکہ اسرائیلی جارحیت کی ناکامی کو یقینی بنایا جاسکے”۔ واضح رہے کہ حماس نے اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے لیے غزہ کی ناکہ بندی ختم کرنے اور اسرائیلی جیلوں میں قید سیکڑوں فلسطینیوں کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔غزہ پر گذشتہ چودہ روز سے جاری اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں 550 فلسطینی شہید اور 3,000 سے زیادہ زخمی ہوچکے ہیں اور فلسطینی مزاحمت کاروں کے ساتھ جھڑپوں میں 25 یہودی فوجی مارے گئے ہیں جس پر اسرائیل میں صفِ ماتم بچھ چکی ہے۔