ہمیرپور ۔ یکم اپریل (سیاست ڈاٹ کام) اترپردیش میں برسر اقتدار سماج وادی پارٹی کے ایک رکن اسمبلی نے انتہائی تکلیف دہ اور افسوسناک ’’جنسی ریمارک‘‘ کرتے ہوئے آج کہاکہ عصمت ریزی کے واقعات کے لئے مردوں سے کہیں زیادہ عورتیں ذمہ دار ہوتی ہیں۔ ان ریمارک کی اپوزیشن جماعتوں نے سخت مذمت کی ہے۔ ہمیرپور کے رکن اسمبلی شیوچرن پرجاپتی نے یہاں خواتین کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ’’یہ کہنا غلط ہوگا کہ عصمت ریزی کے لئے خواتین کوئی کم قصوروار ہیں۔ وہ اس کے زیادہ ذمہ دار ہیں‘‘۔ پرجاپتی نے کہاکہ اسقاط حمل اور جہیز ہراسانی جیسے جرائم کے لئے بھی خواتین کم قصوروار نہیں ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ کوئی بھی حکومت عصمت ریزی جیسے واقعات نہیں روک سکتی بلکہ صرف سماج ہی اس بُرائی کو روک سکتا ہے۔ اترپردیش ویمنس کمیشن کی صدرنشین زہرہ عثمانی نے جو اس تقریب کی صدارت کررہی تھیں، پرجاپتی کے ریمارکس پر سخت اعتراض کیا۔ جس پر رکن اسمبلی نے کہاکہ ’’میں کچھ غلط کہہ رہا ہوں تو اس کیلئے معذرت خواہ ہوں‘‘۔یہ بھی ایک عجیب اتفاق ہے کہ اس ایم ایل اے نے آج یہ ریمارک کیا جب فیروز آباد میں ایک پانچ سالہ لڑکی اور بدایوں میں دو بہنوں کی عصمت ریزی کے تین واقعات پیش آئے۔ اپوزیشن جماعتوں نے ان ریمارکس کی مذمت کی ہے لیکن خواتین پر مظالم سے متعلق واقعات پر ایس پی قائدین کے قابل اعتراض ریمارکس کوئی نئی بات نہیں ہیں۔ ایس پی کے صدر ملائم سنگھ یادو بھی اس موضوع پر کئی مرتبہ برسرعام تبصرہ کرچکے ہیں۔