’’خودکشی کرنے والے کسان، بزدل اور مجرم‘‘

چندی گڑھ ؍ نئی دہلی ۔ 29 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) ایک ایسے وقت جب کسانوں کی مسلسل خودکشیوں کے سبب ملک ایک صدمہ سے دوچار ہے، ہریانہ کے ایک وزیر نے یہ تبصرہ کرتے ہوئے ایک نیا تنازعہ پیدا کردیا کہ ’’خودکشی کرنے والے کسان بزدل اور مجرم ہیں‘‘۔ ان کے اس تبصرہ پر تمام گوشوں سے مذمت کی جارہی ہے اور ان کی برطرفی کا مطالبہ شدت اختیار کر گیا ہے۔ کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی نے ملک میں زرعی بحران پر نریندر مودی کو جارحانہ انداز میں تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور ہریانہ کے وزیر زراعت اوپی دھانکر کے اس ریمارک کا خوب فائدہ اٹھاتے ہوئے مرکز پر پھر ایک مرتبہ تنقید کی۔ وزیر زراعت دھانکر نے جو ہریانہ بی جے پی کسان سل کے سابق صدر ہیں، کہا کہ ’’ہندوستانی قانون کے مطابق خودکشی کرنا جرم ہے۔ اگر کوئی شخص خودکشی کرتا ہے تو وہ دراصل اپنی ذمہ داریوں سے فرار ہونے کی کوشش کرتا ہے اور اپنا بوجھ اپنی بیوی اور بچوں پر ڈالتا ہے۔ اس قسم کے افراد بزدل ہوتے ہیں‘‘۔ خودکشی کرنے والے کسانوں کے خاندان کو معاوضہ کے بارے میں ایک سوال پر دھانکر نے جواب دیا کہ ’’حکومت جیسا کوئی بھی ادارہ بزدلوں (خودکشی کرنے والوں) کا ساتھ نہیں دے سکتا اور نہ ہی مجرموں کے ساتھ ہوسکتا ہے‘‘۔ راہول گاندھی جو دو ماہ کی پراسرار غیرحاضری کے بعد واپس ہوئے ہیں، کسانوں کے مسائل پر جارحانہ مہم چلارہے ہیں۔ انہوں نے حصول اراضی بل کی سخت مخالفت کی۔ انہوں نے ہریانہ کے وزیر زراعت کے ’’بے حسی‘‘ پر مبنی ریمارکس کی مذمت کی۔