’’جلی کٹو‘’ پر سپریم کورٹ کا امتناع، پیٹا کی ستائش

چینائی ۔ 7 ۔ مئی (سیاست ڈاٹ کام) پیوپل فار دی ایتھیکل ٹریٹمنٹ آف اینملس (PETA) نے سپریم کورٹ کے ایک فیصلہ کا خیر مقدم کیا ہے جس میں جنوبی ٹاملناڈو میں ’’جلی کٹو‘‘ نامی ایک وحشیانہ رسم ادا کرنے پر امتناع عائد کیا گیا ہے جہاں ایک بھینسے کو اذیتیں دے دے کر ہلاک کیا جاتا ہے ۔ PETA انڈیا ڈائرکٹر برائے ویٹرنری امور ڈاکٹر منی لال ولیاٹے نے ایک بیان دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ ہندوستان میں جانوروں کے حق میں ایک بہترین فیصلہ ہے جسے ہم ’’جانوروں کی جیت‘‘ سے تعبیر کرسکتے ہیں۔ جلی کٹو اور سانڈوں کی دوڑ میں عدالتی رہنمایانہ باز خطوط کی خلاف ورزی کی جاتی ہے اور انسانیت سوز حرکتیں کی جاتی ہیں

جن سے جانوروں کو تکلیف ہوتی ہے اور کبھی کبھی ان کی موت بھی واقع ہوجاتی ہے ۔ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلہ میں واضح کردیا ہے کہ سانڈوں کے ساتھ اذیت رسانی کو اب ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا ۔ جانوروں کو بھی انسانوں کی طرح تحفظ کی ضرورت ہے ۔ ٹاملناڈو میں ’’پونگل‘‘ تہوار کے روز سانلاوں کو اذیتیں دینے والے کھیل کا نام جلی کٹو ہے ۔ اس موقع پر ڈی ایم کے سربراہ ایم کروناندھی نے سپریم کورٹ کے فیصلہ پر یہ کہہ کر تبصرہ سے انکار کردیا کہ انہوں نے اب تک فیصلہ کا پورا متن نہیں پڑھا ہے۔