’غیر عسکری‘ قیدیوں کی فہرست کمیٹی کے حوالے کر دی: طالبان

اسلام آباد ، 18 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان نے کہا ہے کہ انہوں نے حکومت کے ساتھ مذاکرات کرنے والی طالبان کی کمیٹی کو ’غیر عسکری قیدیوں‘ کی فہرست فراہم کر دی ہے۔ تحریک طالبان کے ترجمان نے وزیر دفاع خواجہ آصف کے اس بیان پر کہ سکیورٹی فورسز کی تحویل میں کوئی بھی خاتون اور بچہ نہیں ہے، کہا کہ خواجہ آصف خفیہ حراستی مراکز کی اصل تعداد اور ان کے مقام سے بھی آگاہ نہیں ہوں گے تو ان میں موجود افراد کا ان کو کیا علم ہو سکتا ہے۔ ترجمان تحریک طالبان نے کہا کہ فاٹا، خیبر پختونخوا اور بلوچستان سمیت ملک کے ہر حصے میں سکیورٹی فورسز کے خفیہ حراستی مراکز ایک حقیقت ہے جس سے اب آنکھیں چرانا ممکن نہیں ہے۔ طالبان کے ترجمان نے کہا، ’’نہ جانے خواجہ صاحب کن قوتوں کے اشارے پر امن مذاکرات مشن کو داؤ پر لگانا چاہتے ہیں؟‘‘ وزیر دفاع آصف نے کہا تھا کہ سکیورٹی فورسز کی تحویل میں کوئی بھی خاتون یا بچہ نہیں ہے۔

وزیر دفاع کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر ممنوعہ تحریک طالبان کی مذاکراتی کمیٹی نے اس سلسلے میں کوئی ثبوت فراہم کیا تو حکومت اس معاملے کی تحقیقات کرے گی۔ یاد رہے کہ ممنوعہ تحریک نے یکم مارچ سے ایک ماہ کی عارضی جنگ بندی کا اعلان کیا تھا تاکہ حکومت کے ساتھ مذاکراتی عمل کو آگے بڑھایا جاسکے۔ اس سے قبل سکیورٹی ذرائع نے بھی ایک بیان میں کہا تھا کہ ان کی تحویل میں کوئی عورت یا بچہ نہیں ہے۔ حکومت نے بھی چند روز بعد جنگ بندی کا اعلان کیا تھا۔ اس جنگ بندی کے بعد 12 مارچ کو تحریکِ طالبان کی جانب سے سکیورٹی اداروں پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا گیا۔ ممنوعہ تحریک طالبان پاکستان کے مرکزی ترجمان شاہد اللہ شاہد نے ایک بیان میں کہا تھا کہ جنگ بندی اعلان کے بعد پاکستانی سکیورٹی ادارے مختلف علاقوں میں مسلسل کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔