کھیرالو(گجرات)؍ بھٹینڈا (پنجاب)۔ 28 اپریل ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) لفظی جنگ میں شدت پیدا کرتے ہوئے نریندر مودی نے آج راہول گاندھی کو ایک ’’نمونہ‘‘ قرار دیا جنھیں گجرات کے بارے میں بہت کم معلومات ہیںاور نائب صدر کانگریس نے جوابی تنقید کرتے ہوئے انھیں اور بی جے پی کو کرپشن اور منتخب صنعت کاروں کی پشت پناہی کرنے پر ’’دوہرے معیارات‘‘ اختیار کرنے کا مورد الزام ٹھہرایا ۔ مودی نے راہول کو خاص طورپر اُس دروغ گوئی پر نشانہ بنایا جو انھوں نے اُن کی ریاست میں خالی جائیدادوں اور لوک آیوکت کے ادارہ کے تعلق سے اپنی تقاریر میں کی ہے ۔ انھوں نے الزام عائد کیا کہ کانگریس نے تاحال 100 مخبروں کو اُن کے آبائی ٹاؤن وادنگربھیجا تاکہ یہ معلوم کیا جائے کہ آیا انھوں نے واقع کبھی چائے فروخت کی ہے ۔ ’’اگر آپ تناؤ سے کچھ دیر کے لئے چھٹکارہ حاصل کرنا چاہتے ہیں تو راہول کی تقاریر سن لیجئے ۔ اُن کے حساب کتاب کے مطابق گجرات میں 27,000 کروڑ نوکریاں خالی پڑی ہیں ۔ یہ کیسے ممکن ہوسکتا ہے جب گجرات کی جملہ آبادی 6 کروڑ ہے ؟ یہ کیسا نمونہ ہے جو کانگریس نے ہمارے سامنے لایا ہے ؟ ‘‘ یہ طنزیہ ریمارکس مودی نے آج پٹن لوک سبھا حلقے کے تحت کھیرالو ٹاؤن میں منعقدہ اپنی ریالی کے دوران کئے ۔ دوسری طرف پنجاب کے بھٹینڈا میں منعقدہ ریالی سے خطاب میں راہول نے مودی پر شدید تنقید کرتے ہوئے انھیں اور بی جے پی کو کرپشن کے معاملے میں دوہرا معیار اختیار کرنے کامورد الزام ٹھہرایا ۔ انھوں نے کہا ، ’’ بس دو تین صنعتکاروں کو این ڈی اے حکومت میں فائدہ پہونچایا گیا جسے انھوں نے انڈیا شائننگ کا نام دیا‘‘۔