۔MH-370 کی گمشدگی پر سابق وزیراعظم مہاتر محمد کی نئی تھیوری

سڈنی ۔ 23 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) ملائشیا کے سینئر قائد مہاتر محمد نے آج فلائیٹ

MH-370

کے لاپتہ ہوجانے کے تعلق سے لب کشائی کرتے ہوئے کہا کہ طیارہ کو اغواء سے بچانے کیلئے اسے ایک نامعلوم مقام پر لے جائے جانے کے امکانات کو مسترد نہیں کیا جاسکتا۔ اس طرح گمشدہ طیارہ سے متعلق سازش کی جتنی تھیوریاں پیش کی گئی ہیں، مہاتر محمد کے بیان سے یہ تھیوری ایک بار پھر عوام کی توجہ کا مرکز بن گئی ہیں۔ یاد رہیکہ ملائشین ایئرلائنز کا طیارہ MH-370

مارچ 2014ء میں لاپتہ ہوگیا تھا اس میں 239 مسافرین سوار تھے جن میں چینی شہریوں کی اکثریت تھی۔ بوئنگ 777 کوالالمپور سے بیجنگ کی پرواز پر تھا جو اپنی منزل پر کبھی پہنچ نہیں سکا حالانکہ بحرہ ہند کو کھنگال ڈالا گیا اور آسٹریلیا کی قیادت میں بھی طیارہ کی تلاش بے فیض ثابت ہوئی۔ ہوا بازی کی تاریخ میں اس حادثہ کو اب تک کا سب سے بدترین اور بڑا حادثہ تصور کیا جارہا ہے۔ MH-370

کے اب تک صرف تین ٹکڑے ہی مل سکے ہیں جن میں دو میٹر لمبا پر کا حصہ جسے فلیپرس کہتے ہیں، بھی شامل ہے۔ گذشتہ سال کے اوائل میں گمشدہ طیارہ کی تلاش کا کام بند کردیا گیا تھا کیونکہ جتنی کوشش کی جانی چاہئے تھی وہ کی جاچکی ہے۔ 92 سالہ مہاترمحمد جو اس وقت اسکینڈل سے دوچار نجیب رزاق حکومت کا تختہ پلٹنے اپوزیشن کی کوششوں کی حوصلہ افزائی کررہے ہیں، نے البتہ یہ بات بھی کہی کہ طیارہ حادثہ معاملہ میں انہیں پورا یقین ہیکہ کوالالمپور نے کوئی بات چھپائی نہیں ہوگی۔ ملائشیا میں جاریہ سال انتخابات منعقد شدنی ہیں۔ 22 سال تک ملائشیا میں حکومت کرنے والے مہاترمحمد نے البتہ ایک بار پھر تعجب کا اظہار کیا کہ طیارہ اس طرح غائب ہوا ہے کہ اس نے اپنے پیچھے کوئی سراغ نہیں چھوڑا۔