۔8.2 فیصد جی ڈی پی حکومت کی اصلاحات کا نتیجہ

پرائیویٹ انویسٹمنٹ اور حکومت کے خرچ میں اضافہ سے مدد :سی آئی آئی

نئی دہلی ۔4 ستمبر۔( سیاست ڈاٹ کام ) سال 2018-19 ء کے پہلے سہ ماہی میں 8.2 فیصد کی معاشی ترقی کلیدی اصلاحات کا نتیجہ ہے جیسے جی ایس ٹی اور ایف ڈی آئی کے قواعد میں نرمی جو حکومت نے شروع کئے ہیں، سی آئی آئی نے آج یہ بات کہی ۔ چیمبر کے مطابق خانگی سرمایہ کاری اور حکومت کی جانب سے مصارف میں اضافہ سے ہندوستان کو جاریہ مالی سال 7.3-7.7 فیصد کی جی ڈی پی شرح حاصل کرنے میں مدد ملے گی ۔ صدر سی آئی آئی راکیش بھارتی متل نے کہاکہ علاوہ ازیں ابھی تک مانسون اچھا رہاہے اس لئے ہمیں دیسی طلب میں اضافہ کی توقع ہے جس سے اس مالی سال اونچی جی ڈی پی شرح کے حصول میں مدد ملے گی ۔ متل نے نشاندہی کی کہ جی ایس ٹی بزنس میں آسانی سے متعلق اصلاحات ، ایف ڈی آئی ، لیبر ، اگریکلچر اور کئی دیگر شعبوں میں اقدامات کئے گئے ہیں جن کامقصد سرمایہ کاری
کے مجموعی ماحول کو بہتر بنانا اور پیداواریت میں بہتری لانا ہے ۔ ان تمام اقدامات سے مجموعی طورپر ٹھوس جی ڈی پی اعداد و شمار حاصل ہوئے ہیںجو ہم نے 2018-19 ء کے جون سہ ماہی میں دیکھے ہیں۔ 8.2 فیصد کی شرح پر کسی بھی اعتبار سے نمایاں بہتری کہی جاسکتی ہے جو ایک سال پیشتر 5.6 فیصد درج کی گئی تھی ۔ صدر سی آئی آئی کے مطابق اصلاحات کے نتیجہ میں طلب میں اضافہ بھی ہوا ہے جو مجموعی طورپر معیشت کے لئے نفع بخش ہے ۔

صدرجمہوریہ کا دورہ بلغاریہ
صوفیہ۔ 4 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) صدرجمہوریہ رامناتھ کووند اپنے تین قومی دورہ یوروپ کی دوسری منزل پر بلغاریہ پہنچ گئے ۔ یہ ہندوستان کے کسی اعلیٰ سطحی قائد کا اولین دورہ یوروپ ہے۔ ایرپورٹ پر ان کا استقبال نائب وزیراعظم بلغاریہ آئی ریستوف نے کیا۔