۔70 فیصد ڈیبٹ کارڈز صرف اے ٹی ایم سے رقم نکالنے کے لیے استعمال ہوتے ہیں

بنکوں کی جانب سے جاری کردہ عصری نئے کارڈز شاپنگ ، پٹرول ، ٹکٹس اور دیگر ضروریات کیلئے محفوظ ہونے کا دعویٰ
حیدرآباد ۔ 30 ۔ جنوری : ( سیاست نیوز ) : ایک وقت تھا جب بینک میں کھاتہ اور اس میں پیسے ہونے کے بعد جو کارڈ اکاونٹ ہولڈر کو دیا جاتا تھا اس سے وہ صرف اے ٹی ایم سے پیسے نکال سکتا تھا لیکن اب یہ قصہ پارینہ بن چکا ہے کیوں کہ جہاں بینکوں اور خاص کر ایس بی آئی نے اپنے صارفین کو نئے ڈیبٹ کارڈس پوسٹ کے ذریعہ ارسال کردئیے ہیں ۔ وہیں ان کارڈس کو اب صرف اے ٹی ایم سے پیسے نکالنے تک محدود نہیں رکھا گیا ہے بلکہ اس میں کئی اور سہولیات فراہم کردی گئی ہیں ۔ ایس بی آئی نے اپنے گاہکوں کو اطلاع دیئے بغیر نئے اور عصری کارڈز ان کے پتوں پر ارسال کرتے ہوئے انہیں ایک خوشگوار حیرت میں مبتلا کیا تھا جس کے بعد موجودہ کارڈز کو چند دنوں بعد خود بخود بلاک کرتے ہوئے فون اور ای میل پر پیغام ارسال کردیا گیا کہ ان کا نیا کارڈ نئے پن کے ساتھ قابل استعمال اور سابق کارڈ بلاک کردیا گیا ہے ۔ نئے ڈیبٹ کارڈ میں جو نئی سہولیات فراہم کی گئی ہیں ان میں اے ٹی ایم سے پیسہ نکالنے کی سابق سہولت کے ساتھ گھریلو اشیاء کی خریداری ، ہوم ڈیلیوری ، ممبر شپ اور شاپنگ کے علاوہ پٹرول پمپ پر بھی بل کی ادائیگی کے لیے قابل قبول بنادیا گیا ہے ۔ ایک رپورٹ کے مطابق ہندوستان میں اس وقت کئی ملین ڈیبٹ کارڈز موجود ہیں ۔ جن میں 70 فیصد کارڈز صرف اے ٹی ایم سے پیسے نکالنے کے لیے استعمال ہوتے ہیں ۔ عوام میں ایک خدشہ پایا جاتا ہے کہ ڈیبٹ کارڈ سے ادائیگی شائد محفوظ نہیں ہے لیکن عصری کارڈز جو کہ حالیہ دنوں میں جاری کئے گئے ہیں ان پر عوام کا بھروسہ بتدریج بڑھ رہا ہے ۔۔