ملک کو انتہاء پسندی کا سنگین خطرہ نہیں ، ہندوستان کی تہذیب و روایات، شدت پسندی کی لعنت کے خاتمہ میں معاون
نئی دہلی ۔ 5 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) وزیرخارجہ سشماسوراج نے آج کہا کہ انتہاء پسندی اختیار کرنے والے 50 ہندوستانی نوجوان سرحد عبور کرتے ہوئے دوسری جانب پہنچ گئے ہیں لیکن ہندوستانی تہذیب و روایات نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ ملک میں یہ لعنت خطرناک تناسب تک نہیں پہنچی ہے۔ سشماسوراج نے لوک سبھا میں کہا کہ انتہاء پسندی محض جموں و کشمیر تک ہی محدود نہیں ہے بلکہ دیگر ریاستوں اور حتی کہ ساری دنیا میں پائی جاتی ہے۔ سشماسوراج نے وقفہ صفر کے دوران ضمنی سوالات پر جواب دیا کہ ’’انتہاء پسندی اختیار کرنے والے 50 ہندوستانی نوجوان سرحدپار کرتے ہوئے اس طرف گئے ہیں‘‘۔ تاہم انہوں نے واضح نہیں کیا کہ وہ (نوجوان) کہاں گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پہلے ہی انسداد انتہاء پسندی پروگرام شروع کرچکی ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ نوجوان گمراہ نہ ہونے پائیں۔ وزیرخارجہ نے ہندوستانی تہذیب اور روایات کو کریڈٹ دیتے ہوئے کہا کہ تہذیب و روایات کے سبب انتہاء پسندی کی لعنت ہندوستان کو زیادہ متاثر نہیں کرسکی ہے۔