خصوصی تحقیقاتی ٹیم کی سفارش پر مرکز کا غور
نئی دہلی ۔ 24 ۔ اگست : ( سیاست ڈاٹ کام ) : مرکزی حکومت خصوصی تحقیقاتی ٹیم کی اس سفارش کا جائزہ لے رہی ہے کہ 3 لاکھ روپئے سے زائد کی معاملت پر پابندی لگائی جائے تاکہ معیشت میں کالا دھن کے چلن کو روکا جاسکے ۔ راست محاصل سے متعلق سنٹرل بورڈ سی بی ڈی ٹی کی صدر نشین رانی سنگھ نائر نے یہ بات بتائی ۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کی مقررہ خصوصی تحقیقاتی ٹیم نے کالا دھن روکنے کے اقدام کے طور پر افراد اور انڈسٹری کے ساتھ 3 لاکھ روپئے یا اس سے زائد رقم کی معاملت پر پابندی لگانے کی سفارش کی ہے تاکہ ملک میں غیر قانونی دولت کا چلن روکا جاسکے ۔ رانی سنگھ نے کہا کہ سفارشات آچکی ہیں زائد از 3 لاکھ روپئے کے نقد لین دین پر پابندی لگانے کا جائزہ لیا جارہا ہے ۔ خصوصی تحقیقاتی ٹیم کی سفارش زیر غور ہے ۔ انکم ٹیکس محکمہ پہلے ہی نقد لین دین پر ایک فیصد ٹیکس لگا چکا ہے اور معاملت کے لیے پیان کارڈ کا لزوم رکھا ہے ۔ خصوصی تحقیقاتی ٹیم نے ریٹائرڈ جسٹس ایم بی شاہ کی سرکردگی میں ماہ جولائی میں اپنی پانچ ویں رپورٹ سپریم کورٹ کو پیش کی ہے ۔ جو کالا دھن پر روک لگانے کے اقدامات کا حصہ ہے ۔ تحقیقاتی ٹیم نے کہا کہ چونکہ کالا دھن زیادہ تر نقد رقم کی شکل میں ہے اس لیے نقد لین دین پر کوئی اعظم ترین حد ہونی چاہئے ۔ خصوصی ٹیم نے مختلف ممالک کے قواعد اور قوانین کا جائزہ لینے کے بعد یہ سفارشات پیش کی ہیں ۔۔