لاہور 21 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) ممبئی حملے کے ماسٹر مائنڈ ذکی الرحمن لکھوی اور 6 دیگر مشتبہ ملزمین نے پاکستانی جوڈیشیل کمیشن کے قانونی جواز کو چیلنج کیا ہے جس نے 2008 ء حملے کی تحقیقات کے لئے 2013 ء میں ہندوستان کا سفر کیا تھا۔ لکھوی کے وکیل راجہ رضوان عباسی نے بتایا کہ وکلائے دفاع نے جوڈیشیل کمیشن کی کارروائی کو جس نے ممبئی کا سفر کرتے ہوئے 4 ہندوستانی سرکاری گواہان کے بیانات اسلام آباد ہائیکورٹ میں قلمبند کروائے ہیں، چیلنج کیا ہے۔ اس کی وجہ سے مقدمہ کی کارروائی میں مزید تاخیر ہوسکتی ہے۔ جب اُن سے پوچھا گیا کہ کیا ٹرائیل کورٹ نے پہلے ہی کمیشن کی کارروائی کو ’’بے مقصد‘‘ قرار نہیں دیا تھا، عباسی نے نفی میں جواب دیا۔ اُنھوں نے کہاکہ ہم نے کمیشن کے قانونی جواز کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ اس سے پہلے وکیل دفاع نے 2013 ء میں ٹرائیل کورٹ میں کمیشن کے قانونی جواز کو چیلنج کیا تھا لیکن یہ درخواست مسترد کردی گئی تھی۔ پاکستانی پیانل نے جو خصوصی استغاثہ اور وکیل دفاع پر مشتمل ہے 2013ء میں ممبئی کا دورہ کیا اور سرکاری گواہان بشمول مجسٹریٹ آر وی ساونت واگھولے کے بیانات قلمبند کئے۔ ساونت واگھولے نے اجمل قصاب ، رمیش مہالے مقدمہ کے چیف انوسٹی گیشن آفیسر اور گنیش دھنراج و چنتامن موہیتے دو ڈاکٹرس جنھوں نے حملے میں ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کا پوسٹ مارٹم کیا تھا ، اقبالی بیان ریکارڈ کئے تھے۔