۔25 سال بعد فرضی انکاؤنٹر کیس کا فیصلہ

47 پولیس اہلکار خاطی قرار دئے گئے ، پیر کو سزا کا اعلان
لکھنو 2 اپریل ( سیاست ڈاٹ کام ) سی بی آئی کی ایک عدالت نے 47 پولیس اہلکاروں کو پیلی بھیت کے مقام پر 25 سال قبل فرضی انکاؤنٹر میں 11 سکھ زائرین کو ہلاک کردینے کا خاطی قرار دیا ہے ۔ عدالت نے اس وقت عدالت میں موجود 20 خاطیوں کو گرفتار کرکے جیل کو بھیج دیا جبکہ ان 27 پولیس اہلکاروں کے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کئے گئے جنہیں سزائیں سنائی گئی ہیں لیکن وہ اس وقت عدالت میں موجود نہیں تھے ۔ عدالت نے تمام پولیس اہلکاروں کو خاطی قرار دیا اور اعلان کیا کہ ان کی سزاوں کا 4 اپریل کو اعلان کیا جائیگا ۔ سی بی آئی جج للو سنگھ نے کہا کہ پولیس اہلکاروں کے خلاف یہ واضح ثبوت موجود ہے کہ انہوں نے پہلے ان سکھ زائرین کو دہشت گرد قرار دیتے ہوئے اغوا کیا اور پھر ان کو ہلاک کرنے کی سازش رچی ۔ سی بی آئی کے وکیل ایس سی جیسوال کے بموجب یہ واقعہ 12 جولائی 1991 کو پیش آیا تھا جب گرداس پور پنجاب کے سکھ زائرین کا ایک گروپ نانک مٹھ ‘ پٹنہ صاحب ‘ حضور صاحب اور دوسرے مقامات مقدسہ کی زیارتوں کے بعد واپس ہو رہا تھا ۔ پولیس نے اس بس کو پیلی بھیت میں روکا اور 11 سکھوں کو بس سے زبردستی اتار لیا گیا تھا ۔ بعد ازاں انہیں دہشت گرد قرار دیا گیا اور یہ کہا گیا کہ ان کی موت پولیس کے ساتھ فائرنگ کے تبادلہ میںہوئی تھی ۔