۔2018ء میں جموں سرحد پر پاکستانی فائرنگ میں چار گنا اضافہ

نئی دہلی ۔3 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) جموں میں بین الاقوامی سرحد پر پاکستان کی طرف سے کی جانے والی بلااشتعال فائرنگ میں 2017ء کے مقابلے اس سال چار گنا اضافہ ہوا جو گذشتہ پانچ سال کے دوران سب سے زیادہ ہے۔ پی ٹی آئی کو دستیاب تازہ ترین اعداد و تفصیلات کے مطابق بارڈر سیکوریٹی فورسیس (بی ایس ایف) کو پاکستانی فائرنگ سے اس سال بھاری نقصان پہنچا جس کے 12 اہلکار ہلاک اور دیگر 40 زخمی ہوئے ہیں۔ اعداد سے پتہ چلا ہیکہ اس سال ستمبر تک جموں میں سرحد پار سے فائرنگ کے 498 واقعات پیش آئے تھے جبکہ گذشتہ سال اس مدت کے دوران ایسے 111 واقعات پیش آئے تھے۔ اعداد کے مطابق 2016ء میں 204، 2015ء میں 350 اور 2014ء میں 127 واقعات پیش آئے تھے۔ رواں سال پاکستان کی طرف سے کی جانے والی بلااشتعال فائرنگ میں بی ایس ایف کے تاحال 12 اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔ تازہ ترین واقعہ بی ایس ایف کے فوجیوں کا گلا کاٹ دینے کے واقعات ہوئے ہیں جس میں پاکستان کے سرحدی محافظین کو ذمہ دار قرار دیا جارہا ہے ۔ہندوستان نے ہر موقع کے بعد پاکستانی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کرکے ہندوستان کی جانب سے سخت لب و لہجہ میں احتجاج درج کروایا لیکن پاکستان کی جانب سے جوابی الزام تراشی کے سوائے کوئی اور کارروائی نہیں کی گئی ۔