۔12 ماؤسٹوں کا انکاؤنٹر، فائرنگ اسکواڈ کمانڈر بھی ہلاک

میدنی نگر 9 جون (سیاست ڈاٹ کام) جھارکھنڈ کے ضلع پلامو میں آج پولیس اور سی آر پی ایف نے 12 ماؤسٹوں بشمول ایک اعلیٰ کمانڈر کو انکاؤنٹر میں ہلاک کردیا۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ میور پٹیل نے بتایا کہ رانچی سے 140 کیلو میٹر دور واقع بہوریہ گاؤں میں تقریباً ایک بجے دن بندوقوں کی لڑائی شروع ہوئی جس میں ہلاک 12 ماؤسٹوں کی نعشوں کو برآمد کرلیا گیا جبکہ سی آر پی ایف ڈائرکٹر جنرل پرکاش مصرا نے بتایا کہ انکاؤنٹر میں ایک سرکردہ ماؤسٹ زونل کمانڈر آر کے عرف انوراگ عرف ڈاکرا اور دیگر زونل کمیٹی کے 2 ارکان جوکہ ریاست میں سرگرم تھے ہلاک ہوگئے۔ انھوں نے بتایا کہ سال 2013 ء میں ضلع لتہرا میں ایک سی آر پی ایف جوان کو ایک ترقی یافتہ دھماکو آلہ IEDI کے ذریعہ اُڑادینے کے واقعہ میں انوراگ ملوث تھا۔ مسٹر پرکاش مصرا نے بتایا کہ انکاؤنٹر کے مقام سے اسلحہ کا ذخیرہ بشمول جدید ترین ہتھیار ضبط کرلئے گئے۔ انٹلی جنس نے یہ اطلاع ملنے پر کہ ضلع میں ماؤسٹ نقل و حرکت کرتے دیکھے گئے، سی آر پی ایف کی جدید تربیت یافتہ کوبرا بٹالین اور ضلع پولیس علاقہ کو پہنچ گئی۔ سی آر پی ایف کو دیکھتے ہی ماؤسٹ گاڑی سے نیچے اُتر کر فائرنگ شروع کردی اور سکیورٹی فورسیس کی جوابی فائرنگ میں 12 باغی ہلاک ہوگئے۔ ایڈیشنل جنرل پولیس (آپریشن) ایس این پردھان نے بتایا کہ ماؤیسٹ دو گاڑیوں میں گھوم رہے تھے

لیکن ایک گاڑی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئی جبکہ دوسری گاڑی سے ماؤسٹ اُتر کر پولیس فورس پر فائرنگ شروع کردی۔ یہ دراصل سی پی آئی ماؤسٹ زونل کمانڈر آر کے کا فائرنگ اسکواڈ تھا۔ ڈائرکٹر جنرل سی آر پی ایف مسٹر پرکاش مصرا جوکہ انکاؤنٹر کے بعد رونما حالات کا جائزہ لینے کیلئے جھارکھنڈ روانہ ہوگئے، بتایا کہ انٹلی جنس کی اطلاع پر ماؤسٹوں سے نبرد آزما ہونے میں کامیابی ملی ہے۔ پولیس فورس نے احتیاطی تدابیر کے ساتھ اس علاقہ کو پہونچ کر کارروائی انجام دی جبکہ ریاستی پولیس اور سی آر پی ایف کے درمیان بہترین تال میل بھی رہا۔ جھارکھنڈ میں گزشتہ سال 20 اپریل کو دومکا میں پولیس کی گاڑی پر ماؤسٹوں کی جانب سے گھات لگاکر حملہ کرنے کے بعد آج کا واقعہ سب سے بڑا ہے۔ جب پولیس پارٹی لوک سبھا انتخابات کا تیسرا مرحلہ مکمل کرکے واپس آرہی تھی کہ نشانہ بنایا گیا جس میں 8 افراد بشمول 6 پولیس ملازمین ہلاک ہوگئے تھے۔