۔10,000 ہلاکتیں ، راحت رسانی غیر موثر : وزیراعظم نیپال

کٹھمنڈو ۔ 28 ۔ اپریل (سیاست ڈاٹ کام) بچاؤ اور بین الاقوامی امدادی کارکنوں نے آج دور اِفتادہ علاقوں تک راحت رسانی کیلئے جدوجہد شروع کردی۔ وزیراعظم نیپال سشیل کوئرالہ نے کہا کہ ہلاکتوں کی تعداد تقریباً 10,000 ہوچکی ہے۔ وہ انڈونیشیا کے دورہ پر تھے جبکہ زلزلہ آیا چنانچہ اتوار کے دن وطن واپس ہوگئے۔ اقوام متحدہ کے بموجب 14 لاکھ افراد کو غذا کی ضرورت ہے جبکہ پانی اور پناہ گاہوں کی بھی قلت ہے۔ سینکڑوں افراد اب بھی ٹنوں وزنی ملبہ تلے دبے ہوئے ہیں۔ کوئرالہ نے اعتراف کیا کہ راحت ، بچاو اور تلاش کارروائی موثر نہیں ہے۔ انہوں نے سیاسی پار ٹیوں پر زور دیا کہ قومی بحران کے وقت متحدہ طور پر کام کریں۔ کٹھمنڈو کو تاحال 4352 نعشیں پہنچ چکی ہیں جبکہ 8063 افراد زخمی ہیں۔ ہندوستانی سفیر رنجیت رائے آج کوئرالہ سے ملاقات کی اور انہیں ہندوستان کی جانب سے فراہم کردہ راحت رسانی اور بچاؤ امداد کی تفصیلات سے واقف کروایا۔ وزیراعظم نے ہندوستان سے اظہار تشکر کیا جس نے امداد کی اپیل پر فوری ردعمل ظاہر کرتے ہوئے امداد فراہم کی ہے۔

بچاؤ ٹیمیں اب بھی بدترین متاثرہ علاقہ لام جنگ تک نہیں پہنچ سکی ہیں، جہاں زلزلہ کا مبداء تھا۔ وزیر اطلاعات و مواصلات منیندرا رجال نے کہا کہ کئی مقامات سے درخواستیں وصول ہوئی ہیں جن میں سے چند پر کارروائی کی گئی ہیں۔ مہلوکین کی اجتماعی چتائیں جلائی جارہی ہیں۔ بعض بچاؤ کارکن ملبہ سے نعشیں برآمد کرنے میں مصروف ہیں۔ کھلے میدان میں سینکڑوں چتائیں جلائی گئی ہیں جبکہ مہلوکین کے ورثا رنج و غم سے بے حال ہے۔ نیپال نے وبائیں پھیلنے اور خرابیٔ صحت کا انتباہ جاری کردیا ہے۔ ہندوستانی سفیر برائے نیپال رنجیت رائے نے کہا کہ نیپال میں مقیم ہندوستانیوں کو دہشت زدہ ہونے کی ضرورت نہیں۔ تخلیہ کی کارروائی جاری ہے اور صورتحال بہتر ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کھلی سرحد اور بغیر ویزا کے سفر کی سہولت کی وجہ سے نیپال میں ہندوستانی شہریوں کی تعداد بہت زیادہ ہے۔ نئی دہلی سے موصولہ اطلاع کے بموجب ہندوستان نے 6 مزید این ڈی اے آر ایف ٹیمیں راحت رسانی اور بچاؤ کارروائیوں کیلئے نیپال روانہ کردی ہے جبکہ پہلے ہی سے این ڈی آر ایف کی ٹیمیں نیپال میں راحت رسانی اور بچاؤ کارروائیوں میں مصروف ہیں۔