یو پی میں اکھلیش کی آج ’’وکاس رتھ یاترا‘‘ ، اتحاد کا پیام دینے کی کوشش

ملائم سنگھ یادو جھنڈی دکھائیں گے ، شیو پال یادو کی بھی شرکت کا امکان، حریف گروپس کے ہورڈنگس اور بیانرس سے الجھن
لکھنو۔02 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) چیف منسٹر اترپردیش اکھلیش یادو کی ’’وکاس رتھ یاترا‘‘ کے لئے تمام تیاریاں مکمل ہوچکی ہیں۔ یہ چیف منسٹر کی طاقت اور عوامی مقبولیت کا مظاہرہ سمجھی جارہی ہے۔ تاہم یادو خاندان اور حکمران جماعت میں اس یاترا کے ذریعہ اتحاد کا پیام دینے کی کوشش بھی ہورہی ہے۔ چنانچہ سماجوادی پارٹی سربراہ ملائم سنگھ یادو یاترا کو جھنڈی دکھائیں گے۔ صدر ریاستی سماجوادی پارٹی شیوپال یادو کی شرکت کا بھی امکان ہے۔ ایم ایل سی سنیل یادو سجن نے جو اکھلیش یادو کے کافی قریبی رفیق سمجھے جاتے ہیں بتایا کہ کل شروع ہورہی اس یاترا کی تمام تیاریاں پوری کرلی گئیں۔ ملائم سنگھ یادو اور دیگر سینئر پارٹی قائدین بشمول شیوپال یادو اس موقع پر موجود رہیں گے۔ اس یاترا کے پہلے مرحلہ کے سجن انچارج ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر دوسرے کیلومیٹر پر چیف منسٹر کا خیرمقدم کیا جائے گا اور وہ مختلف مقامات پر عوام سے خطاب کریں گے۔ گزشتہ ماہ شیوپال یادو نے سجن کو پارٹی سے برطرف کردیا تھا۔ اکھلیش یادو اور شیوپال یادو کے حامی تازہ صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور یاترا کے سارے مقامات پر ہورڈنگس، بیانرس اور رنگارنگ کمانیں نصب کی گئی ہیں۔  اس یاترا کو ’’وکاس سے وجئے تک‘‘ نام دیا گیا ہے۔

شیوپال یادو کے قریبی یوتھ لیڈر نے ایک ہورڈنگ لگائی جس میں کہا گیا ہے کہ ’’شیوپال کہے دل سے، اکھلیش کا ابھیشیک پھر سے‘‘ (شیوپال دل سے یہ کہتے ہیں کہ اکھلیش کو دوبارہ چیف منسٹر بنایا جائے)۔ بعض دیگر ہورڈنگس کے ذریعہ اکھلیش کی کامیابیوں کو اجاگر کیا گیا ہے۔ سینئر سماجوادی پارٹی لیڈر نے اعتراف کیا کہ ہورڈنگس کے ذریعہ پارٹی میں الجھن کا صاف اظہار ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سڑکوں پر یہ اختلافات واضح دکھائی دے رہے ہیں۔ توقع ہے کہ یاترا شروع ہونے کے بعد ساری الجھن دور ہوجائے گی۔ 5 ہزار سے زائد اسپورٹس یوٹیلیٹی وہیکلس (ایس یو وی) اور ٹرکس کے قافلے کے ذریعہ پارٹی قیادت کو یہ پیام دیا جائے گا کہ 43 سالہ اکھلیش یادو سماجوادی پارٹی کے لئے سب سے زیادہ قابل قبول چہرہ ہیں۔ موافق چیف منسٹر کیمپ اس یاترا سے سیاسی طاقت کے مظاہرے کے لئے سرگرم ہے اور یہ یاترا ایسے وقت ہورہی ہے جبکہ کانگریس نائب صدر راہول گاندھی نے ایک ماہ قبل ہی کسان یاترا کا اہمتام کیا تھا۔ سماجوادی پارٹی کی سلور جوبلی تقاریب کا بھی بڑے پیمانے پر اہتمام کیا جارہا ہے۔

ملائم سنگھ یادو نے اتحاد کا ثبوت پیش کرنے کے مقصد سے مختلف جماعتوں جیسے آر جے ڈی اور جنتادل یو کے علاوہ سیکولر اور ہم خیال قائدین کو مدعو کیا ہے۔ لیکن ان قائدین کی شرکت کے امکانات موہوم ہیں کیوں کہ اسی دن بہار میں ایک بڑا تہوار منایا جارہا ہے۔ گزشتہ ہفتہ ملائم سنگھ یادو کے چھوٹے بھائی اور صدر ریاستی سماجوادی پارٹی شیوپال یادو نے جنتادل یو لیڈر کے سی تیاگی اور آر ایل ڈی لیڈر اجیت سنگھ سے ملاقات کرتے ہوئے سلور جوبلی تقاریب میں شرکت کی دعوت دی۔ ابتداء میں سماجوادی پارٹی بہار میں عظیم تر اتحاد کا حصہ تھیں لیکن اسمبلی انتخابات میں کم نشستیں دیئے جانے پر اس نے علیحدگی اختیار کرلی۔ شیوپال نے اس علیحدگی کے لئے رام گوپال یادو کو مورد الزام قرار دیا تھا۔ رام گوپال یادو راجیہ سبھا رکن ہیں اور شیوپال کے خلاف لڑائی میں وہ اکھلیش کی تائید کررہے ہیں۔ دونوں حریف کیمپس میں کشیدگی کے دوران حال ہی میں رام گوپال کو پارٹی سے برطرف کردیا گیا تھا۔ سماجوادی پارٹی کا اصل مقصد یہ ہے کہ انتخابات میں مسلم ووٹ تقسیم ہونے سے روکا جائے اور وہ اس مقصد کے لئے دیگر سیکولر جماعتوں سے اتحاد کے امکانات تلاش کررہی ہے۔ کانگریس لیڈر پرشانت کشور کی کل ملائم سنگھ سے دو گھنٹے طویل بات چیت ہوئی۔