یو پی اے حکومت ’’کالے جادوگر‘‘ سونیا گاندھی کے بیان پر مودی کا ردعمل

سلیگوڑی (مغربی بنگال) ۔ 10 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) صدر کانگریس سونیا گاندھی کے جادوگر قرار دینے پر جوابی وار کرتے ہوئے نریندر مودی نے آج یو پی اے حکومت کو ’’کالے جادوگر‘‘ قرار دیا اور کہا کہ ملک جادوگروں سے نہیں کالے جادوگروں سے خوفزدہ ہے۔ انہوں نے ایک انتخابی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا ’’میڈم سونیا جی اس دیش کو جادوگروں کا ڈر نہیں ہے۔ ہمارے دیش کو ڈر ہے تو کالے جادو سے ہے۔ ہم پچھلے 10 سال سے یو پی اے سرکار کے کالے جادو کو دیکھ رہے ہیں‘‘۔ مودی کا نام لئے بغیر سونیا گاندھی نے ریاست کرناٹک کے علاقہ کولار میں کہا تھا کہ نریندر مودی کا اصلی چہرہ نقاب میں پوشیدہ ہے۔ انہیں ایسے جادوگر کے طور پر پیش کیا جارہا ہے جو ملک کی تمام برائیوں کا علاج ہیں۔ نریندر مودی نے آج انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایسا کالا جادو ہے جس نے ملک کو تباہ کردیا۔ ملک کے نوجوانوں کی آمدنی تباہ کردی۔

’’اے کالے جادو والو تم نے کسانوں کا جینا مشکل کردیا‘‘۔ مودی نے کہا کہ ملک کو ان کالے جادوگروں کے ہاتھ سے بچانا ہوگا جنہوں نے عوام کی آنکھوں پر پٹی باندھی اور ملک کو تباہ کردیا۔ مودی نے عوام سے اپیل کی کہ وہ ترقی کیلئے بی جے پی کو ووٹ دیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی قائدین اور پارٹیوں نے کبھی بھی ملک کی ترقی اور عوام کی فلاح کا خیال نہیں کیا۔ ان کا واحد پروگرام 25 تا 30 فیصد رائے دہندوں کو اپنی میٹھی باتوں سے خوش رکھنا اور انہیں اپنے جادو کے زیراثر رکھنا ہے۔ مغربی بنگال کی چیف منسٹر ممتابنرجی پر تنقید کرتے ہوئے نریندر مودی نے ان پر الزام عائد کیا کہ وہ ووٹ بینک کی سیاست کررہی ہیں۔ ترنمول کانگریس کے دوراقتدار میں ریاست میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ مودی نے کہا کہ جب بنگال میں حکومت تبدیل ہوئی تو انہوں نے سونچا تھا کہ ترقی آئے گی لیکن کچھ بھی نہیں ہوا۔ وہ صرف ووٹ بینک کی سیاست میں ملوث ہورہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب تک ممتابنرجی مودی پر تنقید نہ کریں انہیں کھانا ہضم نہیں ہوتا۔ ممتابنرجی عام جلسوں میں مودی کو فرقہ پرست، 2002ء کے گجرات فسادات کا ذمہ دار قرار دیتی رہی ہیں۔ نریندر مودی نے اپنی سابقہ کولکتہ کی تقریر سے انحراف کرتے ہوئے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ بنگال میں دیدی اور دہلی میں بی جے پی۔ آج کی تقریر میں کہاکہ ممتابنرجی کو برسراقتدار آئے دو سال ہوتے ہیں لیکن کوئی تبدیلی نظر نہیں آتی۔ عوام سے دھوکہ کیا گیا ہے۔ اگر آپ مضبوط اور ترقی پسند حکومت دہلی میں قائم کریں تو ہر چھوٹا بڑا کام درست انداز میں انجام دیا جائے گا۔ ہم جھوٹی تبدیلی نہیں چاہتے۔ اب حقیقی تبدیلی کا مشاہدہ کرنے کا وقت آ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ اپنے مختصر سے دوراقتدار میں لوٹ مار کرسکتے ہیں انہیں اگر زیادہ وقت مل جائے تو کیا نہیں کریں گے۔