نئی دہلی 7 اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام) سیول سرویسس کا امتحان پروگرام کے مطابق 24 اگسٹ کو منعقد کیا جائے گا۔ حکومت نے آج پارلیمنٹ میں اِس کی انکشاف کرتے ہوئے کہاکہ مشاورت مختلف سیاسی پارٹیوں اور اِس معاملہ سے دلچسپی رکھنے والوں کے ساتھ پارلیمنٹ کے موجودہ اجلاس کے اختتام پر کی جائے گی۔ جہاں تک جاریہ سال کا تعلق ہے، یو پی ایس سی ابتدائی امتحان ملتوی کرنے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ مرکزی وزیر برائے پارلیمانی اُمور ایم وینکیا نائیڈو نے کہاکہ راجیہ سبھا میں فوری کل جماعتی اجلاس طلب کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے برپا کیا ہے۔ سیول سرویسس کے تمام امیدوار مزید ویٹیج اِس امتحان میں انگریزی زبان کو دینے کے خلاف اپنا احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں۔ وینکیا نائیڈو نے کہاکہ یو پی ایس سی مسئلہ کا ’’گہرائی‘‘ سے مطالعہ ضروری ہے اور سیاسی پارٹیوں اور دیگر فریقین سے جن کے مفادات اِس مسئلہ سے وابستہ ہیں، مشاورت کی جائے گی۔ مباحث کے دونوں پہلو سی سیاٹ برائے یو پی ایس سی موجود ہیں۔ پارلیمنٹ کے موجودہ اجلاس کے بعد حکومت اِس مسئلہ پر تمام فریقین سے مشاورت کے لئے تیار ہے تاکہ اتفاق رائے پیدا کیا جاسکے۔ اُنھوں نے کہاکہ حکومت نے اِس سلسلہ میں درست فیصلہ کیا ہے۔ طلبہ کا ذہن اِس بارے میں منتشر نہیں ہونا چاہئے۔ ارکان نے 24 اگسٹ سے کل جماعتی اجلاس منعقد کرنے کے مطالبہ پر اصرار کیا، جس پر وزیر مملکت برائے پارلیمانی اُمور پرکاش جاؤڈیکر نے کہاکہ پہلے ہی سے کئی ارکان کے درمیان یہ نقطہ نظر پایا جاتا ہے کہ اِس مسئلہ کا فوری حل ممکن ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ ایک کل جماعتی اجلاس منعقد کیا جائے گا جس میں وسیع تر اصلاحات کے بارے میں غور کیا جائے گا۔ اجلاس کی تاریخ کی اطلاع بعد میں دی جائے گی۔ قبل ازیں حکومت نے اعلان کیا تھا کہ انگریزی کے نشانات یو پی ایس سی امتحان میں میرٹ کا تعین کرنے کے وقت پیش نظر نہیں رکھے جائیں گے۔ جیسے ہی ایوان کا آج کا اجلاس شروع ہوا ، اپوزیشن پارٹیوں بشمول سماج وادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی نے یہ مسئلہ اُٹھاتے ہوئے مطالبہ کیاکہ حکومت کو کل جماعتی اجلاس فوری طلب کرنا چاہئے تاکہ اِس معاملہ کی فوری یکسوئی کی جاسکے جو لاکھوں طلبہ کو متاثر کررہا ہے۔ لوک سبھا میں انا ڈی ایم کے رکن ایم تمبی دورائی نے کہاکہ پرزور درخواست کی کہ یو پی ایس سی امتحان تمام علاقائی زبانوں میں منعقد کیا جائے تاکہ ملک گیر سطح پر تمام طلبہ کے ساتھ مساوات کا سلوک ممکن ہوسکے۔