یوگا مسلم مخالف جذبات بھڑکانے کی سازش: اعظم خان

رامپور۔/19جون، ( سیاست ڈاٹ کام ) یوگا کوسیکولر قرار دیتے ہوئے اتر پردیش کے وزیر محمد اعظم خاں نے آج کہا کہ مسلمان عہد قدیم سے ہی یوگا کرتے آرہے ہیں لیکن بی جے پی سوریہ نمسکا کا اصرار کرتے ہوئے اسے فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش میں ہے۔ انہوں نے محمد علی جوہر یونیورسٹی میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ عہد قدیم سے مسلمان یوگا کی مشق کرتے آرہے ہیں لیکن یوگا میں سوریہ نمسکار شامل کرکے فرقہ وارانہ منافرت اور علحدگی پسند کے جذبات بھڑکانے کی سازش کی جارہی ہے کیونکہ بی جے پی ہمیشہ مسلم مخالف جماعت رہی ہے۔ مسٹر محمد اعظم خاں نے کہا کہ یوگا ایک سیکولر مشق ہے اور اسے اس طرح برقرار رکھنا چاہیئے۔ انہوں نے بتایا کہ یوگی آدتیہ ناتھ جیسے لوگوں نے یہ متنازعہ ریمارک کیا کہ یوگا کے مخالفین کو سمندر میں غرق ہوجانا چاہیئے اور شاکشی مہاراج بی جے پی ترجمان کا رول ادا کررہے ہیں جبکہ دیگر پارٹی قائدین خاموش ہیں۔ ایودھیا مسئلہ کو چھیڑتے ہوئے کابینی وزیر نے کہا کہ اگر لارڈ رام ہوتے تو بابری مسجد کو مسمار کرنے کی اجازت نہیں دیتے اور جن لوگوں نے مذہبی ڈھانچہ گرادیا ہے ان کی مذمت کرتے۔ کسی کا نام لئے بغیر انہوں نے صدر جمہوریہ پرنب مکرجی سے اپیل کی کہ یوگا کی آڑ میں اپنی ادویات فروخت کرتے ہوئے عوام کو دھوکہ دینے والوں کو قانونی گرفت میں لیا جائے۔ یوگا پر اپنے ایقان کا اظہار کرتے ہوئے اعظم خاں نے کہا کہ وہ یوگا کے ہرگز مخالف نہیں ہیں بلکہ یوگیوں کے بھیس میں چھپے ہوئے افراد کے خلاف ہیں جنہوں نے ہمیں سمندر میں غرق کرنے کی سازش تیار کی ہے۔