کیئف ، 24 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) یوکرین نے آج معزول صدر وکٹر یانوکووچ کیلئے احتجاجیوں کے ’’قتل عام‘‘ پر گرفتاری وارنٹ جاری کیا اور مغربی امداد میں 35 بلین امریکی ڈالر کیلئے اپیل کی تاکہ بحران زدہ اس ملک کو معاشی بکھراؤ کے دہانے سے بحال کیا جاسکے۔ سابق سویت قوم کی نئی مغربی جھکاؤ والی ٹیم … جسے پارلیمنٹ نے افراتفری سے بھرے اواخر ہفتہ میں منظوری دی جبکہ موافق روسی لیڈر نے روپوشی اختیار کرلی… کے ڈرامائی اعلانات ایسے وقت سامنے آئے ہیں کہ جبکہ یورپی یونین کے اعلیٰ قاصد کیئف پہنچ گئے ہیں تاکہ ماسکو سے اس کی یکایک دوری کو روکا جاسکے۔ دریں اثناء عبوری قیادت نے عہد ظاہر کیا ہے کہ وہ یورپ کے ساتھ قریبی تعلقات کی پرانی پالیسی پر عمل پیرا ہو گی۔ عبوری صدر اؤلکسنڈر ترشنوف نے اتوار کی رات گئے یہ بھی کہا کہ وہ روس کے ساتھ باہمی احترام پر مبنی ایسے نئے مراسم چاہتے ہیں، جن کے تحت وہ یوکرین کے یورپی یونین کے ساتھ قریبی تعلقات کے انتخاب کے حق کو تسلیم کرے۔ کل پارلیمنٹ نے اسپیکر ترشنوف کو ملک کا عبوری صدر منتخب کر لیا تھا، جو 25 مئی کے انتخابات تک اپنی ذمہ داریاں نبھائیں گے۔ دوسری طرف یانوکووچ کے ایک ترجمان نے دعویٰ کیا کہ یانوکووچ اب بھی یوکرین میں ہی ہیں اور وہ خود کو ملکی صدر تصور کرتے ہیں۔