خارکیف (یوکرین)۔ 22 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) نیدرلینڈس کے ماہرین آج ملائیشیا کے حملے کے شکار طیارہ میں مہلوکین کی 280 نعشیں حاصل کرنے کی تیاری کررہے ہیں جبکہ حکومت کے زیرقبضہ یوکرین کے شہر خارکیف میں نعشوں کے ساتھ ٹرین پہنچ چکی ہے۔ نعشوں کی منتقلی کے لئے حملے کے مقام پر جنگ بندی کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ یہاں پر روس حامی علیحدگی پسندوں اورسرکاری افواج میں مسلسل جنگ جاری ہے۔ اقوام متحدہ سے موصولہ اطلاع کے بموجب اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے متفقہ طور پر ایک قرارداد منظور کرتے ہوئے ملائیشیا کے مسافر طیارہ پر یوکرین میں حملہ اور اسے مار گرانے کی مکمل اور لامحدود تحقیقات کیلئے حملے کے مقام تک غیرمشروط رسائی فراہم کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
باغیوں نے ملائیشیائی طیارہ ایم ایچ 17 کے بلیک باکسیس جو حملے کا شکار طیارہ سے حاصل کئے گئے تھے، بین الاقوامی ماہرین کے حوالے کردیئے۔ اس حملے کی تحقیقات ویلندیزی ماہرین کریں گے۔ قبل ازیں واشنگٹن سے موصولہ اطلاع کے بموجب وائٹ ہاؤز کے پریس سکریٹری جوش ارنیسٹ نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صدر امریکہ براک اوباما بین الاقوامی تحقیقات کنندوں کی تحقیقات کے نتیجہ میں سچائی معلوم کرنے سے زیادہ اور کوئی پروگرام نہیں رکھتے۔
ان کا یہ تبصرہ اوباما نظم و نسق کی آزادانہ اور غیرجانبدارانہ بین الاقوامی تحقیقات کے پُرزور مطالبہ کی عکاسی کرتی ہے۔ اَرنیسٹ نے کہا کہ ہم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے کہ جو بھی اس واقعہ کی تحقیقات کریں ، وہ نہ صرف غیرجانبدار ہوں بلکہ تربیتی یافتہ ماہرین ہوں۔ انہیں ایسے معاملات سے نمٹنے کا کافی تجربہ ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اُمید ہے کہ صدر روس ولادیمیر پوٹن بھی ضروری اقدامات کریں گے اور اپنا اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ بین الاقوامی تحقیقات کنندے آزادانہ طور پر حملے کے مقام تک رسائی حاصل کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کو صرف اس حملے کے بارے میں حقائق جاننے سے دلچسپی ہے۔ اس کے علاوہ امریکہ کا ایجنڈہ اور کچھ نہیں ہے۔