یوکرین کی سینئر تاتاری شخصیات کی ماسکو میں روس سے بات چیت

ماسکو 12 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) کریمیا کی تاتار اقلیت کے انتہائی سینئر نمائندے توقع ہے کہ آج روس کے ساتھ بات چیت کریں گے جبکہ روس کے یوکرین پر قبضہ کے بعد مسلم برادری کے حشر کے بارے میں اندیشے پیدا ہوگئے ہیں۔ سابق صدر اسمبلی ترکی تاتار اقلیت کریمیا مصطفی زیمیلیف فی الحال یوکرین کی پارلیمنٹ کے رکن ہیں۔ تمام تاتاری سینئر قائدین کل ہی بذریعہ طیارہ روس پہونچ چکے ہیں۔ کئی تاتاری نسل کے رشتہ دار کریمیا کے تاتاریوں میں بھی شامل ہیں۔ صدر پوٹین کے ترجمان ڈیمتری پیسکوف نے تاتاری قائدین کو بات چیت کے لئے مدعو کرنے کی توثیق کی۔ کیف سے موصولہ اطلاع کے بموجب یوکرین کے نئے صدر نے تیقن دیا ہے کہ یوکرین علیحدگی پسند جزیرہ نمائے کریمیا پر حملہ نہیں کرے گا۔ یوکرین کے کارگذار صدر نے ایک خصوصی انٹرویو کے دوران کہاکہ نتائج کا تعین روس کی جانب سے کیا جائے گا کیونکہ کریمیا میں صدارتی استصواب عامہ ایک ڈھونگ کے سوائے کچھ نہی ہے۔

تاہم اُنھوں نے کہاکہ کسی بھی صورت میں یوکرین کریمیا پر حملہ نہیں کرے گی۔ واشنگٹن سے موصولہ اطلاع کے بموجب صدر امریکہ بارک اوباما یوکرین کے نئے وزیراعظم کے اعزاز میں وائیٹ ہاؤز میں ایک عشائیہ ترتیب دے رہے ہیں۔ یہ اعلیٰ سطحی خیرسگالی اشارہ ہے جس کے ذریعہ صدر امریکہ مغربی ممالک کے ساتھ یوکرین کے اتحاد کو مزید مستحکم کرنا چاہتے ہیں۔ بارک اوباما اور وزیراعظم یارسنلی یاسنیو کے درمیان ملاقات یوکرین کے روس حامی علاقوں میں صدارتی استصواب عامہ کی تیاریوں کے دوران ہورہی ہے۔ برلن سے موصولہ اطلاع کے بموجب ناٹو نے 2 جاسوس طیارے سرحد پر تعینات کردیئے ہیں جو آج پولینڈ اور رومانیہ پر پرواز کرتے ہوئے پڑوسی بحران زدہ یوکرین پر نظر رکھے ہوئے تھے۔ جاسوسی پروازیں اپنے رکن ممالک کی فضائی حدود سے باہر نہیں کی جائیں گی۔ ناٹو کے ہیڈکوارٹرس بلجیم کے ایک ترجمان نے اِس کا اعلان کرتے ہوئے جاسوس طیارے 3 لاکھ مربع کیلو میٹر پر نظر رکھ سکتے ہیں۔