کریاچکی ( یوکرین ) 9 جون ( سیاست ڈاٹ کام ) یوکرین میں دارالحکومت کیو کے قریب فیول کے ڈپوز میں مسلسل دھماکوں کے بعد بڑے پیمانے پر آگ بھڑک اٹھی ہے جس میں کئی افراد کے لاپتہ ہونے کی اطلاع ہے ۔ کہا گیا ہے کہ کم از کم ایک شخص اس آگ کی وجہ سے ضرور ہلاک ہوا ہے ۔ حکومت کی جانب سے یہاں ہنگامی طور پر سینکڑوں افراد کو آگ لگنے کے مقام سے محفوظ مقامات کو منتقل کردیا گیا ہے ۔ وزارت دفاع نے کہا کہ اس کی جانب سے آگ کے شعلوں کو قریبی فوجی فضائی اڈہ تک پھیلنے سے روکنے کیلئے ہنگامی اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ اس فوجی اڈے میں ایم آئی جی لڑا کا طیارے بھی ہیں۔ سلامتی کونسل کے سکریٹری اولیگزینڈر ترچینوف اور وزیر دفاع اسٹیفن پولٹوراک حادثہ کے مقام پر پہونچ گئے ہیں
اور وہاں امدادی سرگرمیوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ مسٹر ترچینو نے کہا کہ ہم سنگین خطرہ کا سامنا کر رہے ہیں ۔ کیونکہ آگ لگنے کے مقام سے صرف پچاس میٹر کی دوری پر ہماری فوجی تنصیب ہے ۔ یہاں اسلحہ وغیرہ کا ذخیرہ بھی ہے ۔ وزارت داخلہ نے کہا کہ کم از کم ایک شخص دارالحکومت کیو سے 30 کیلومیٹر کے فاصلے پر آگ کے شعلوں کی لپیٹ میں آجانے کی وجہ سے ہلاک ہوگیا ۔ کہا گیا ہے کہ 14 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں جن میں سات بچاؤ اور امدادی کارکن شامل ہیں۔ انہیں جھلسنے کی وجہ سے زخم آئے ہیں۔ کہا گیا ہے کہ یہاں ایک فیول اسٹیشن میںدھماکہ کے بعد جو آگ لگی تھی اس کے شعلے بڑی تیزی کے ساتھ قریبی پٹرول اسٹیشنوں تک پہونچ گئے اور وہاں بھی مسلسل دھماکے ہونے لگے ۔ ان دھماکوں سے امدادی کاموں میں مصروف اور ہنگامی خدمات کے عملہ میںالجھن پیدا ہوگئی تھی ۔ مسلسل دھماکوں کی وجہ سے ہی آگ میں شدت پیدا ہوئی ہے ۔ وزیر داخلہ آرسین اواکوف نے کہا کہ عہدیدار ابھی آتش فرو عملہ کے ان تین ارکان سے رابطہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں
جنہیں ابتداء میںآگ پر قابو پانے کیلئے روانہ کیا گیا تھا ۔ کہا گیا ہے کہ تیزی کے ساتھ مزید دھماکے ہونے کے نتیجہ میں درجنوں اضافی فائر ٹرکس اور ایمبولنس گاڑیوں کو بھی یہاں طلب کرلیا گیا تھا جہاں کثیف سیاہ دھواں آسمان میں اٹھتا دکھائی دے رہا ہے ۔ بعض صحافیوں نے بھی وہاں تین زیر زین فیول ٹینکس کو جلتے ہوئے دیکھا ہے ۔ انٹر نیٹ پر پیش کئے گئے ویڈیو ز میں دکھایا گیا ہے کہ پہلا دھماکہ بہت طاقتور تھا جس سے آگ لگی اور پھر مسلسل دھماکے ہوئے ۔ ان دھماکوں کی وجہ سے آگ شدت کے ساتھ پھیلتی گئی ۔