یوکرین سے روسی فوج کی واپسی ،کریمیا میں انتباہی فائرنگ

سیواستو پول (یوکرین )/ماسکو /کیف 4 مارچ(سیاست ڈاٹ کام)صدر روک ولادیمیر پوٹن نے لاکھوں روسی فوجیوں کو جو یوکرین کی سرحد کے قریب فوجی مشقوں میں حصہ لے رہے تھے اپنے اڈوں پر واپس ہوجانے کا حکم دیا جبکہ وزیر خارجہ امریکہ جان کیری کیف کے دورہ پر روانہ ہوگئے ۔ دفاعی اہمیت کے جزیرہ نمائے یوکرین کے شہر کریمیا میں ماسکو کی وفادار فوج نے یوکرینی فوجیوں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے انتہائی فائرنگ کی۔جبکہ کشیدگی عروج پر تھی یہ واضح نہیں ہوسکا کہ کیا پوٹن کا اقدام مغربی ممالک کی بحران میں کمی کرنے کی اپیل پر رد عمل ہے ۔دریں اثناء وزیر خارجہ امریکہ جان کیری یوکرین کی نئی قیادت سے ملاقات کیلئے کیف روانہ ہوگئے جس نے روس حامی صدر کو ان کے عہدہ سے معزول کردیا ہے۔کریملن جو نئی یوکرینی قیادت کو تسلیم نہیں کرتاپُر زور انداز میں کہہ رہا ہے کہ یہ اقدام یوکرین میں مقیم لاکھوں روسیوں کے احتجاج کی بناء پر کیا گیا ہے۔ روس حامی فوجیوں نے فوجی ہوائی اڈہ بیلبیک پر قبضہ کرلیا تھاانہوں نے فضاء میں انتباہی فائرنگ کی جبکہ یوکرین کے 300 فوجی جو قبل ازیں فوجی ہوائی اڈہ پر تعینات تھے اپنی ملازمتوں پر بحالی کا مطالبہ کررہے تھے تقریبا 12 روسی جو اس اڈہ پر موجود تھے بطور انتباہ فضاء میں فائرنگ کرنے لگے تا کہ یوکرینی فوجیوں کو انتباہ دے سکے

جو غیر مسلحہ جلوس کی شکل میں فوجی ہوائی اڈہ کے سمت پیشرفت کررہے تھے۔ کئی بار فضائی انتباہی فائرنگ کی گئی تا کہ یہ فوجی جنگی فضائی اڈہ کے قریب نہ پہنچ سکیں ۔ آج علی الصبح کریمیا کے کسی اور علاقہ میں جھڑپیں نہیں ہوئی روس نے دو یوکرینی بحری جنگی جہازوں کو کریمیا کی بندگاہ سیواستو پول میں لنگر انداز ہوجانے اور خود سپردگی کیلئے الٹی میٹم دیا تھا آج علی الصبح صدر روس نے مغربی روس میں یوکرین کی سرحد کے قریب فوجی مشق میں حصہ لینے والے فوجیوں کو اپنے اڈوں پر واپسی کا حکم دے دیا۔انہوں نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ یوکرین میں طاقت کے استعمال کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

کیف سے موصولہ اطلاع کے بموجب امریکہ نے آج یوکرین کے بارے میں اپنا موقف مزید سخت کرلیا جبکہ وزیر خارجہ امریکہ جان کیری کیف پہنچنے والے تھے تا کہ نئی مغرب حمایت یافتہ قیادت کی تائید کرسکے جوامریکہ اور روس کے درمیان سرد جنگ کی نوعیت کی صورتحال میں پھنس گئے ہیں۔ یوکرین بحر اسود کا ایک جزیرہ نما ہے۔کریملن کی حمایت یافتہ فوج یہاں پر تعینات ہے ۔ مغربی طاقتیں یوکرین کے بحران کا حل تلاش کرنے کی جدوجہد میں مصرو ف ہیںجبکہ صدر روس ولادیمیر پوٹن نے اپنے پڑوسی کے خلاف فوجی کارروائی کی دھمکی دی تھی کیونکہ روس کے حامی معزول صدر ویکٹر یانو کووچ نے روس سے مدد طلب کی تھی۔ یوکرین کے بحران میں شدت پیدا ہوجانے کا اندیشہ پیدا ہوگیا تھا اور یہ عالمی سفارتکاری کیلئے ایک آزمائش ثابت ہورہا تھا۔