کیف۔ 07ستمبر ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) یوکرین میں حکومت اور باغیوں کے درمیان جنگ بندی پر اتفاق کے ایک دن بعد ملک کے جنوب مشرقی شہر مریوپول میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں۔ دھماکے اس قدر شدید تھے کہ اس نے شہر کے مشرقی علاقوں کو ہلا کر رکھ دیا۔ اس سے قبل یوکرین اور روس کے صدور نے کہا تھا کہ مشرقی یوکرین میں جنگ بندی بہت حد تک برقرار ہے۔ دوسری جانب بین الاقوامی تنظیم ریڈ کراس نے کہا ہے کہ باغیوں کے قبضے والے شہر لوہانسک کے لئے روانہ کیے جانے والے ٹرک گولہ باری کی وجہ سے واپس ہو گئے ہیں۔ جنگ بندی کے معاہدے پر یوکرین، روس، یورپی سکیورٹی تعاون تنظیم (او ایس سی ای) اور روس نواز باغیوں کے نمائندوں کے درمیان بیلاروس میں بات چیت کے بعد دستخط کیے گئے تھے۔ ادھر شہر کے مشرقی حصے میں حکومتی چیک پوائنٹس کے قریب دھماکے ہوئے اور دونوں جانب سے گولہ باری ہوئی۔ تاہم اتوار کی صبح شلباری رک گئی۔ ادھر انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ایمنیسٹی انٹرنیشنل نے ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں تمام فریقوں پر جنگی جرائم کا ارتکاب کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ عام شہریوں نے یوکرین کی حکومت پر ان کے گرد و نواح میں اندھا دھند شلباری کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ یوکرین میں اپریل سے شروع ہونے والے تصادم میں اب تک 2,600 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔