جان کیری کی سرگئی لائوروف سے لندن میں ملاقات
لندن۔ 15 مارچ ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) امریکہ کے وزیر خارجہ جان کیری نے لندن میں اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاوروف سے ملاقات کی جس میں یوکرین کے بحران پر تبادلہ خیال کیا گیا۔لندن میں تعینات امریکی سفیر کی رہائش گاہ پرکل ہوئی ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے روسی وزیر خارجہ نے بات چیت کو مفید قرار دیتے ہوئے کہا کہ یوکرین کے مسئلے پر روس اور مغرب کے درمیان خلیج بدستور برقرار ہے۔دونوں رہنماؤں نے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کرنے کے بجائے صحافیوں سے علحدہ علیحدہ بات چیت کی جس سے دونوں عالمی طاقتوں کے درمیان یوکرین کے بحران پر موجود اختلافات کا اظہار ہوتا ہے۔امریکہ اور روس کے اعلیٰ ترین سفارتی نمائندوں کے درمیان یہ ملاقات ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب یوکرین کا نیم خودمختار علاقہ کریمیا روس کے ساتھ الحاق کے سوال پر ہونے والے ریفرنڈم کی تیاری کررہا ہے۔
قوی امکان ہے کہ اتوار کو ہونے والے اس ریفرنڈم میں کریمیا کے عوام کی اکثریت روس سے الحاق کی منظوری دیدی گی۔ امریکہ، یوکرین اور یورپی ممالک ریفرنڈم کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے اسے تسلیم نہ کرنے کا اعلان کرچکے ہیں۔ملاقات کے بعد علیحدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیری نے کہاکہ وہ نہیں جانتے کہ کریمیا میں ریفرنڈم کے نتائج سامنے آنے کے بعد روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن کیا فیصلہ کریں گے۔ کیری روس کو پہلے ہی خبردار کرچکے ہیں کہ اگر اس نے کریمیا کو اپنے ساتھ ملاکر یوکرین کو تقسیم کرنے کی کوشش کی تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔ لیکن روسی حکام اپنے موقف پر قائم ہیں اور واضح کرچکے ہیں کہ یوکرین میں روس نوازحکومت کے خلاف یورپ نواز حزب اختلاف کی بغاوت کے بعد کریمیا کے عوام کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق حاصل ہے۔ روسی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ان کا ملک کریمیا کے عوام کی خواہشات کا احترام کرے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ روسی افواج کا باقی ماندہ یوکرین پر حملے کا کوئی ارادہ نہیں۔ لاوروف نے اس تاثر کو سختی سے مسترد کیا کہ یوکرین کا بحران روسیوں کا پیدا کردہ ہے۔