یوپی میں زعفرانی اسکارف پہننے والوں کو پولیس پر حملے کا لائسنس

آگرہ میں پولیس اور ہندوتوا کارکنوں میں تصادم، قنوج میں پولیس والوں کی پٹائی، یوگی پر اکھلیش کا طنز
لکھنؤ 25 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو نے اترپردیش میں یوگی آدتیہ ناتھ کی بی جے پی حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے آج کہاکہ ’زعفرانی اسکارف‘ پہننے والوں کو اس ریاست میں پولیس اسٹیشنوں پر حملے اور پولیس اہلکاروں کو زدوکوب کرنے کا لائسنس مل گیا ہے۔ اترپردیش کے سابق چیف منسٹر نے آگرہ میں دائیں بازو کی ہندوتوا تنظیموں کے کارکنوں کی جانب سے پولیس کی پٹائی کرنے اور دیگر مقامات پر امن و قانون کے مسائل کے تناظر میں یہ تبصرے کئے ہیں۔ اکھلیش یادو نے کہاکہ ’’یہ بات تکلیف دہ ہے کہ ’’زعفرانی حجاب‘‘ اوڑھنے والوں کو گویا پولیس کو زدوکوب کرنے اور پولیس اسٹیشنوں پر حملے کرنے کا لائسنس مل گیا ہے۔ قنوج میں پولیس والوں کی پٹائی کی گئی۔ آگرہ میں پولیس کے ساتھ جھڑپیں ہوئی ہیں۔ الہ آباد میں ایک ہی خاندان کے چار افراد کو ہلاک کردیا گیا‘‘۔ اس ریاست میں امن و قانون کے مسئلہ پر ماضی میں خود اکھلیش کی حکومت کو بھی میڈیا اور اپوزیشن کی سخت تنقیدوں کا سامنا رہا تھا۔ بی جے پی بھی امن و قانون مسائل کو اپنا ایک اہم انتخابی موضوع بنائی تھی۔ لیکن اکھلیش الٹا اب اسی مسئلہ پر بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں کیوں کہ اُنھوں نے حال ہی میں ضلع الہ آباد میں درمیانی عمر کے ایک جوڑے اور ان کی دو جواں سال بیٹیوں کے قتل کے واقعہ کا تذکرہ کیا۔ اکھلیش نے کہاکہ ’’ہماری حکومت کے دوران ضلع بدایوں میں دو بہنوں کی مبینہ عصمت ریزی اور قتل کے واقعہ پر میڈیا اور تمام سیاسی جماعتوں نے کافی شوروغل کیا تھا لیکن الہ آباد کے واقعہ پر آیا کسی توجہ کی ضرورت نہیں ہے؟‘‘۔