ایلوپتھی سے مایوس مریض یونانی سے رجوع ہوتے ہیں ، اطباء کے لیے قابل فخر و باعث افتخار
l یونانی ایم ڈی میں داخلہ لینے والے طلباء کی تہنیتی تقریب
l جناب ظہیر الدین علی خاں منیجنگ ایڈیٹر سیاست کا خطاب
حیدرآباد ۔ 3 ۔ نومبر : ( سیاست نیوز ) : یونانی طب کو ماڈرن ٹکنالوجی سے لیس کرتے ہوئے ترقی کی منزلیں طئے کی جاسکتی ہیں ۔ میڈیکل شعبہ میں جب کوئی مرض کا علاج ایلوپتھی میں نہیں ہوتا تو وہ یونانی طریقہ طب سے رجوع ہوتے ہیں ۔ یہ یونانی اطباء کے لیے قابل فخر و باعث افتخار ہے ۔ ان خیالات کا اظہار جناب ظہیر الدین علی خاں منیجنگ ایڈیٹر سیاست نے یہاں یونانی ایم ڈی کے انٹرنس میں رینک پاکر داخلہ حاصل کرنے والے طلبہ کی تہنیتی جلسہ کو مخاطب کرتے ہوئے میڈیا پلس آڈیٹوریم گن فاونڈری میں ’ اوما ‘ یونانی میڈیکل اسوسی ایشن کے زیر اہتمام ایوارڈس عطا کرتے ہوئے مسلمان طبقہ کی پستی حالات کے حوالہ سے کہاکہ گذشتہ دو دہے کی مختلف رپورٹ میں مسلمانوں کے کئی شعبوں نے اپنے حالات کا تناسب بہتر کیا ہے ۔ بہار اور یو پی کے مسلمانوں کے حالات پر روشنی ڈالتے ہوئے جناب ظہیر الدین علی خاں نے کہا کہ یہاں مسلمانوں کو اس قدر پیچھے ڈھکیلا گیا کہ اب ان کو صرف آگے بڑھنے کے پیچھے جانے کا کوئی موقع نہیں ہے ۔ وہاں معاشی حالت بہت ابتر ہے ۔ یونانی طب کے متعلق تمام طلبہ کو مشورہ دیا کہ وہ اس پیشہ کا پورا حق ادا کریں ۔ کئی حکیم اپنے نسخے سینہ میں رکھ کر گذر جاتے ہیں اگر وہ نئی نسل کو کامیاب نسخے دیں تو اس سے یونانی طب و تعلیم کی بقاء اور فروغ ہوگی ۔ اس موقع پر ایڈیشنل ڈائرکٹر یونانی محکمہ ایوش ڈاکٹر میر یوسف علی نے کہا کہ یونانی طب میں ترقی ہورہی ہے ۔ یم ڈی کی نشستوں میں اضافہ کیا جارہا ہے ۔ اب یونانی کے تمام شعبہ جات میں یم ڈی شروع کرنے کی مساعی جاری ہے ۔ اس کے علاوہ پی ایچ ڈی سطح تک یونانی کورس ہے ۔ اس میں کئی شعبہ جات کو شامل کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پی ایچ ڈی کے بعد بھی وہ پوسٹ ڈاکٹریٹ اور فیلو شپ کے لیے دیگر میڈیسن کی طرح ترقی کرنے کے لیے کوشاں ہوں گے ۔ ڈاکٹر محمد رفیع حیدر شکیب صدر یونانی میڈیکل اسوسی ایشن نے اپنی سرگرمیوں کے حوالہ سے بتایا کہ یونانی طب و تعلیم کے فروغ کے لیے سرگرم ہیں اور یونانی کے یم ڈی کے لیے جب انٹرنس امتحان آل انڈیا سطح کا ہوگیا تب اس کی موثر کوچنگ کے لیے ماہرین کی خدمات حاصل کی اور کامیاب نتائج نکلے 18 طلبہ کو اس سال ایم ڈی میں داخلہ ملا ۔ ڈاکٹر رحمن نے رپورٹ پیش کی ۔ اس موقع پر فیکلٹی ممبرس ڈاکٹر سید نصر الدین ، سید جلال الدین ، ڈاکٹر عبدالرب اعظم ، ڈاکٹر توحید احمد ، ڈاکٹر اسماء سلطانہ ، ڈاکٹر سلمیٰ محمد ، ڈاکٹر لطیف الدین کے علاوہ ایم اے حمید کیرئیر کونسلر ، حکیم غلام محی الدین ، ڈاکٹر وقار حیدر ، ڈاکٹر اسماء رسول ، وقار حیدر ، شائستہ رحمن کے علاوہ سید خالد محی الدین اسد کو ایواڈس دئیے گئے ۔