یوم عاشورہ جلوس کو پاکستانی فوج کی صیانت

لاہور۔ 2؍نومبر (سیاست ڈاٹ کام)۔ پاکستانی فوج اور رینجرس کو یوم عاشورہ جلوس کو پاکستانی پنجاب صوبہ کے مختلف علاقوں میں تحفظ فراہم کرنے کے لئے تعینات کردیا گیا ہے، کیونکہ محکمہ سراغ رسانی کی اطلاعات کے بموجب بعض شیعہ دشمن تنظیمیں جلوس کو حملوں کا نشانہ بنانے کی تیاری کررہی ہیں۔ فوج کی 6 کمپنیاں پاکستان رینجرس کے 3 ریزرو دستے تعینات رہیں گے اور لاہور میں یوم عاشورہ کے جلوس کے اطراف طلایہ گردی کریں گے۔ اتوار سے منگل تک 2 تا 4 نومبر حفاظتی انتظامات میں شدت پیدا کردی جائے گی۔ لاہور پولیس کے سربراہ امین وینس نے کہا کہ فوج اور رینجرس کو 4 نومبر کے دن شیعہ فرقہ کے اہم جلوس کی صیانت کے خصوصی انتظامات حساس اضلاع بشمول بھکر، فیصل آباد، راولپنڈی، جھنگ (صوبہ پاکستانی پنجاب) میں کئے گئے ہیں۔ شیعہ فرقہ پیغمبر اِسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے نواسہ حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کی شہادت کا سوگ مناتا ہے جنھیں ماہ محرم میں یزید کی فوجوں نے شہید کردیا تھا۔

شیعہ دشمن تنظیمیں یوم عاشورہ کے جلوس اور نامور مذہبی شخصیات کو نشانہ بنانے کی تیاری کی اطلاعات کے پیش نظر پولیس نے سخت صیانتی اقدامات کئے ہیں۔ سربراہ پولیس نے اطلاع دی کہ خاص طور پر 50 شیعہ قائدین کو پاکستانی پنجاب میں لشکر جھانگوی، تحریک طالبان پاکستان اور القاعدہ سے ملحق تنظیموں سے جنھیں ممنوعہ قرار دیا گیا ہے، اصل ذوالجناح جلوس کو جو لاہور اور راولپنڈی میں نکالا جاتا ہے، حملوں کا اندیشہ لاحق ہے۔ شیعہ فرقہ کے افراد اور ان کے جلوس کو جاریہ سال محرم میں زیادہ خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔ پولیس نے سی سی ٹی وی کیمرے اور خاردار تاروں کی باڑ محرم کے جلوس کی گزرگاہ پر نصب کردیئے ہیں۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ جامع صیانتی منصوبہ میں تمام اہم مقامات کا احاطہ کیا گیا ہے۔ طلایہ گردی میں شدت پیدا کردی گئی ہے۔ تلاشی مہم سرگرمی سے جاری ہے اور مشتبہ افراد کو انسداد دہشت گردی قانون کے تحت حراست میں لیا جارہا ہے۔