یوم تاسیس تلنگانہ کے موقع پر تحریک تلنگانہ کے جہدکاروں کو یاد کرنے کا مشورہ

ڈاکٹر گوپال کشن ، چکارامیا اور جناب کے ایم عارف الدین کی پریس کانفرنس
حیدرآباد۔9اپریل(سیاست نیوز) طویل جدوجہد کے بعد 2جون سال 2014کو علیحدہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل کو خواب شرمندہ تعبیر ہوا ۔ اور اس عظیم تحریک کی شروعات شریفانہ معاہدے پر عدم عمل آوری کے خلاف ہوئی جس میں علاقہ تلنگانہ کے تمام شعبہ حیات سے تعلق رکھنے والوں کی حصہ داری بھی رہی بالخصوص طلبہ نے علیحدہ ریاست تلنگانہ کے حصول کے لئے بے شمار قربانیاں پیش کیں۔ ڈاکٹر گوپال کشن 1969تلنگانہ مومنٹ فاونڈرس اور جہدکار کنونیر نے گاندھی میڈیکل کالج جوبلی ہال میںمنعقدہ پریس کانفرنس کے دوران یہ بات کہی۔ سابق رکن قانون ساز کونسل چکارامیا‘ جناب کے ایم عارف الدین‘ معمر تلنگانہ جہدکاربی ستیہ نارائنا‘ پی یادگیری ‘ وینکٹ ریڈی نے بھی اس موقع پر موجود تھے۔ڈاکٹر گوپال کشن نے 1956میں متحدہ ریاست آندھرا پردیش قائم ہونے کے بعد سے لیکر 2جون 2014تک کی تلنگانہ تحریک میں پیش آئے واقعات پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ کی چلو راج بھون ریالی جو تاریخی چارمینارسے نکالی گئی تھی سینکڑوں کی تعداد میںنوجوانوں کو پولیس کی گولیوں کا نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے کہاکہ یقینا ٹی آر ایس پارٹی نے بھی تلنگانہ تحریک میں اہم رول ادا کرتے ہوئے تلنگانہ تحریک کو سیاسی موڑ دیا ہے مگر اس سے قبل بھی حصول تلنگانہ کے لیے تلنگانہ حامی جہدکاروں نے بے شمار قربانیاں پیش کرتے ہوئے تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے خواب کو شرمندہ تعبیرکیا۔ڈاکٹر گوپال کشن نے کہاکہ یہ مناسب وقت ہے کہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کی پہلی سالگرہ کے موقع پر 1969تلنگانہ مومنٹ فاونڈرس اور جہدکاروں کو یاد کیا جائے ۔ انہوں نے اس موقع پر سات ایسے جہدکاروں کے نام بھی میڈیا کے روبرو پیش کئے جنھوں نے آندھرائی اداروں میںکام کرنے کے باوجودتلنگانہ تحریک میںسرگرم رول ادا کرتے ہوئے اپنی ملازمتوں اور زندگی دونوں کو دائو پر لگایا تھا جن میںچھ اب اس دنیا میںنہیںرہے ۔ڈاکٹر گوپال کشن نے ایسے جہدکاروں کی سرکاری طور پر یاد منانے کا حکومت تلنگانہ سے مطالبہ کیا۔ ڈاکٹر گوپال کشن نے یادگارِ شہیداںگن پارک اور کلاک ٹائور کے معمارمسٹر ایکا یادگیری اور رنویر مشرا ء کواعزاز سے نوازنے کی بھی حکومت تلنگانہ سے اپیل کی تاکہ تلنگانہ جہدکاروں کے اندر پائے جانے والے احساس کمتری کو دور کیاجاسکے ۔