کابینہ میں شمولیت ‘ چیف وہپس ‘ وہپس اور کارپوریشنوں و بورڈز صدور نشین کے تقررات کا امکان
حیدرآباد5 مئی ( این ایس ایس ) یوم تاسیس تلنگانہ 2 جون تک ٹی آر ایس کے ارکان اسمبلی اور کئی سینئر قائدین کو اختیارات مل سکتے ہیں اور انہیں کچھ عہدے بھی دئے جاسکتے ہیں۔ ان میں وزارتیں ‘ چیف وہپس ‘ وہپس ‘ قانون ساز کونسل کے صدر نشین اور کچھ دوسرے سرکاری کارپوریشنوں کے صدور نشین کے علاوہ بورڈز اور کمیشنوں کے صدور نشین کے عہدے بھی دئے جاسکتے ہیں۔ باخبر ذرائع نے بتایا کہ جاریہ ماہ کے ختم تک ریاست میں مکمل کابینہ کی تشکیل عمل میں لائی جائیگی ۔ مروجہ قوانین کے مطابق ریاست میں 17 وزرا ہوسکتے ہیں جن میں چیف منسٹر بھی شامل ہیں۔ فی الحال چیف منسٹر کے بشمول صرف 11 وزرا ہیں۔ ایسے میں مزید چھ ارکان کو کابینہ میں شامل کیا جاسکتا ہے ۔ ذرائع نے کہا کہ چیف منسٹر نے کابینہ میں شامل کئے جانے والے ارکان کے انتخاب کا عمل تقریبا مکمل کرلیا ہے ۔ یہ انتخاب علاقہ ‘ برادری اور جنس کی بنیاد پر ہوا ہے ۔ اس کے باوجود وہ 23 مئی کو لوک سبھا انتخابات کے نتائج کے اعلان تک انتظار کرنا چاہتے ہیں۔ نتائج کی بنیاد پر ہوسکتا ہے کہ وہ منتخبہ ارکان میں ایک دو کی تبدیلی بھی ضرورت پڑنے پر عمل میں لائیں۔ کہا جا رہا ہے کہ 23 مئی تک یہ بھی واضح ہوجائیگا کہ کانگریس کے مزید کتنے ارکان ٹی آر ایس میں شامل ہوسکتے ہیں( سی ایل پی کو ٹی آر ایس میں ضم کیا جاسکتا ہے ) ۔ کابینہ میں نئے ارکان کی شمولیت کے وقت اس پہلو کو بھی نظر میں رکھا جائیگا ۔ کانگریس کے کچھ سینئر قائدین کو بھی کچھ عہدے دئے جانے کی امید ہے جن میں ایک یا دو وزیر بھی ہوسکتے ہیں۔ فی الحال کابینہ میں خواتین اور ایس ٹیز کی کوئی نمائندگی نہیں ہے ۔
چیف منسٹر نے پہلے ہی اشارہ دیدیا ہے کہ ایک نہیں بلکہ دو خواتین کو کابینہ میںجگہ دی جائیگی ۔ اس پس منظر میں ایم ایل سی ستیہ وتی راتھوڑ اور سابق وزیر سبیتا اندرا ریڈی کے نام لئے جا رہے ہیں جو کانگریس سے ٹی آر ایس میں شامل ہوئی ہیں۔ اگر ستیہ وتی راتھوڑ کو موقع دیا جاتا ہے تو اس سے ایس ٹی طبقہ کو بھی نمائندگی مل جائیگی ۔ سمجھا جارہا ہے کہ قانون ساز کونسل کے کارگذار صدرنشین این ودیا ساگر راو کو مستقل صدر نشین بنادیا جائیگا ۔ دونوں ایوانوں میں چیف وہپس ‘ وہپس کے علاوہ کارپوریشنس ‘ بورڈز اور کمیشنوں کے صدور نشین کے عہدوں پر بھی 2 جون سے قبل تقررات عمل میں لائے جائیں گے ۔