اقوام متحدہ ۔ 21 نومبر۔(سیاست ڈاٹ کام) اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل بان کی مون نے مختلف امراض کے علاج و معالجہ کیلئے تحقیق و فروغ کے ایسے شعبہ میں جہاں مالی فوائد کی زیادہ توقع نہیں اپنی سرمایہ کاری میں اضافہ کے کوشش کے طورپر ایک سرکردہ ہندوستانی سائنسداں کو اقوام متحدہ کے اعلیٰ سطحی پیانل برائے صحت ، طبی ٹکنالوجی و اختراع میں شامل کرلیا ہے۔جیزک ادویہ ساز ادارہ سپلا کے نان ۔ ایکزیکٹیو چیرمین یوسف حمید اس 16 رکنی پیانل میں شامل کئے گئے ہیں جس کے معاون صدور سوئزرلینڈ کے سابق صدر رتھ لاریفس اور بوتسوانا کے سبق صدر فسٹس ہوگئے ہیں۔ اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ حمید نے ترقی پذیر ممالک میں ایڈس اور دیگر امراض کے علاج اور خاتمہ کی کوششوں کی قیادت کی ہے اور مریضوں کو ان کی قوت خرید و استطاعت سے قطع نظر جان بچانے والی ادویات تک رسائی کو یقینی بنایا ۔ ڈاکٹر یوسف حمید نے 2001 ء کے دوران دنیا کو ایڈس کی انتہائی سستی دوا دی جس کی قیمت یومیہ ایک ڈالر سے بھی کم ہے ۔ علاوہ ازیں ایچ آئی وی ، تپ دق ، استھما اور دیگر امراض کے علاج کیلئے انھوں نے کئی ادویات پر مبنی مرکبس کی تیاری میں کلیدی رول ادا کیا ہے ۔ اقوام متحدہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر یوسف حمید نے غریب اور ترقی پذیر ملکوں میں امراض اطفال کے علاج کیلئے کئی مجرب فائدہ بخش اور سستی دوائیں متعارف کئے ہیں۔