تہران۔ 9؍مارچ (سیاست ڈاٹ کام)۔ یوروپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ کیتھرین ایشٹن آج ایران پہنچ گئیں۔ وہ سرکاری عہدیداروں کے ساتھ اعلیٰ سطحی اجلاسوں میں شرکت کریں گی اور بین الاقوامی دباؤ کے ایران کے نیوکلیئر پروگرام کے بارے میں خاتمہ کی کوشش کریں گی۔ ایران کا نیوکلیئر پروگرام مغربی ممالک کی نظر میں مشتبہ ہے۔ کیتھرین ایشٹن کا یہ علامتی خیرسگالی دورہ ایک ایسے موقع پر کیا جارہا ہے جب کہ ایران کے مغربی ممالک کے ساتھ کشیدہ تعلقات میں کمی پیدا ہورہی ہے، کیونکہ ایران نے گزشتہ نومبر میں ایک ابتدائی معاہدہ پر دستخط کئے ہیں جس کے تحت ایران نے اپنی نیوکلیئر سرگرمی کے چند حصے ترک کردیئے ہیں۔ اس کے معاوضہ میں مغربی ممالک کی جانب سے کچل دینے والی ترغیبات میں کمی کی گئی ہے۔
یہ نمایاں تبدیلی گزشتہ سال ایران کے صدر حسن روحانی کے انتخاب کے نتیجہ میں پیدا ہوئی ہے جنھیں ایران کے اعلیٰ ترین قائد آیت اللہ علی خامنہ ای کی بہ نسبت اعتدال پسند سمجھا جاتا ہے۔ نومبر کے معاہدہ سے مذاکرات کا دروازہ کھل گیا ہے اور ایران اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے پانچ مستقل ارکان اور جرمنی کے ساتھ جنھیں P5+1 کہا جاتا ہے، بات چیت کے ذریعہ ایک قطعی معاہدہ کا تعین بھی ممکن ہوگیا ہے۔ مذاکرات کاروں کو اُمید ہے کہ 20 جولائی تک قطعی معاہدہ ہوجائے گا جب کہ عبوری معاہدہ کی مدت اختتام پذیر ہوجائے گی۔ تمام فریقین کے ماہر عہدیدار پہلے ہی ایک اجلاس منعقد کرچکے ہیں تاکہ 17 مارچ کو ویانا میں اگلی اعلیٰ سطحی بات چیت کی راہ ہموار ہوسکے، جس کے بعد جولائی تک مذاکرات کے کئی مرحلے منعقد کئے جائیں گے۔ کیتھرین ایشٹن اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے پانچ مستقل ارکان اور جرمنی کے ایران کے ساتھ مذاکرات کی قیادت کرتی ہیں۔
وہ صدر ایران حسن روحانی، وزیر خارجہ محمد جواد ظریف، دیگر سینئر سرکاری عہدیدار اور شہری معاشرتی تنظیموں کے نمائندوں سے بھی ملاقات کریں گی۔ ان کے دفتر سے جاری کردہ ایک مختصر سے بیان کے بموجب کیتھرین ایشٹن کی ملاقات آج صدر ایران حسن روحانی اور ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر علی لاری جانی اور وزیر خارجہ محمد جواد ظریف سے مقرر ہے۔ ان کے دورہ کے بعد اٹلی، سویڈن، بلجیم اور اسپین کے اعلیٰ سطحی سفارت کار ایران کے سرکاری دورے کریں گے۔ کیتھرین ایشٹن کا دورہ ایران کے ساتھ تیل کی درآمد کے احیاء کے سلسلہ میں بھی کارآمد ثابت ہوگا۔ ایران میں تعینات ایک یوروپی سفارت کار نے اس کا انکشاف کیا ہے۔