یمنی سرکاری ذرائع کی الحدیدہ سے حوثیوں کے انخلا کی تردید
صنعاء ۔30 ڈسمبر۔(سیاست ڈاٹ کام)یمن کے شمال مغربی صوبے حجہ میں سرکاری فوج نے ہفتے کے روز عرب اتحاد کی معاونت سے سرحدی شہر حرض کے مشرق میں نئے علاقوں کو آزاد کرا لیا۔ایک عسکری ذریعے کے مطابق یمنی فوج نے اچانک حملہ کر کے حرض شہر اور المخازن گاؤں کے اندر حوثی ملیشیا کو مکمل طور پر گھیرے میں لے لیا اور یمنی فوج کے ہراول دستے حیران کے محاذ پر پہنچ گئے۔ اس دوران لڑائی میں باغی حوثی ملیشیا کو بھاری جانی اور مادی نقصان اٹھانا پڑا۔ ادھر یمن کی فوج کے چیف آف اسٹاف جنرل عبداللہ النخعی نے باور کرایا ہے کہ تمام اہداف کے پورے ہونے ، آئینی حکومت کا مکمل کنٹرول واپس آنے، بغاوت کا خاتمہ ہونے اور یمن میں امن و استحکام یقینی بنائے جانے تک مختلف محاذوں پر عسکری کارروائیاں جاری رہیں گی۔ النخعی نے ہفتے کے روز مارب صوبے میں صراوح کے محاذ پر عسکری کارروائیوں اور ان کے نتیجے میں یمنی فوج اور عوامی مزاحمت کاروں کو حاصل ہونے والی کامیابیوں کو سراہا۔دبئی سے موصولہ اطلاع کے بموجب یمن میں حکومتی ذرائع نے اس خبر کی تردید کی ہے جس میں ایران نواز باغی حوثی ملیشیا کے الحدیدہ کی بندرگاہ سے انخلا کی بات کی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق جمعہ کے روز ہونے والے اجلاس میں اقوام متحدہ کی نگراں ٹیم کے سربراہ جنرل پیٹرک کیمرٹ نے فریقین کو ایک یادداشت پیش کی جس میں مطالبہ کیا گیا کہ دونوں جانب سے یکم جنوری 2019 بروز منگل الحدیدہ میں فائر بندی اور از سر نو تعیناتی کے طریقہ کار کے حوالے سے تصورات پیش کیے جائیں۔ ذرائع نے باور کرایا کہ یمنی حکومت کے وفد نے الحدیدہ کی حوالگی کے اعلان کے حوالے سے ہفتے کے روز سرکاری طور پر اپنا احتجاج اقوام متحدہ کے سامنے پیش کیا۔ ادھر اقوام متحدہ کے مشن کے سربراہ نے حوثیوں کی جانب سے الحدیدہ کی بندرگاہ کی عدم حوالگی کا اقرار کیا۔اس سے قبل العربیہ کے نمائندے نے بتایا تھا کہ یمن میں آئینی حکومت کو الحدیدہ کی بندرگاہ سے حوثیوں کے انخلا کا کوئی نوٹیفکیشن موصول نہیں ہوا۔ہفتے کے روز اقوام متحدہ کے ایک عہدے دار نے کہا تھا کہ حوثی ملیشیا کے عناصر نے الحدیدہ کی بندگاہ سے انخلا شروع کر دیا ہے۔ مذکورہ عہدے دار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ بحر احمر پر پھیلی ہوئی اس بندرگاہ سے حوثیوں کا انخلا مقامی وقت کے مطابق نصف شب کے بعد شروع ہوا۔