۔40فوجی اور باغی ہلاک‘یمن کے حوثی باغیوں کے خلاف سعودی زیر قیادت اتحادکی کارروائی
عدن ۔30جولائی ( سیاست ڈاٹ کام ) 40سے زیادہ فوجی اور باغی یمن کی سعودی تائید یافتہ فوج اور شورش پسندوں کے درمیان جنہیں ایران کی تائید حاصل ہے بحراحمر کے ساحلی شہر موکھا میں ہلاک ہوگئے ۔ 16حوثی باغی اور 7فوجی رات بھر مشرقی موکھا کی جھڑپوں میں ہلاک ہوئے ۔ یہ ایک اہم آبی گذرگاہ ہے جس کے ذریعہ بین الاقوامی تجارت اور درآمدات جس پر فی الحال فوج کا قبضہ ہے ‘ ہوتی ہے ۔ فوجی عہدیداروں اور عینی شاہدین کے بموجب 20یمنی فوجی باغیوں کے حملہ میں ہلاک ہوئے جو ایک بڑی فوجی اڈے پر صوبہ تائیز میں کیا گیا تھا ۔ یہ موکھا کے مشرق میں تقریباً 40کلومیٹر کے فاصلہ پر واقع ہے ۔ فوجی عہدیداروں نے کل کہا کہ باغی حوثی موکھا کے ایک حصہ پر حملہ آور ہوئے ۔ ریموٹ کے ذریعہ کنٹرول کئے جانے والی ایک کشتی میں دھماکو مادے بھرے ہوئے تھے جس کے ذریعہ حملہ کیا گیا ‘ تاہم ہلاکتوں کی کوئی اطلاع نہیں ملی ۔ سعودی عرب زیر قیادت اتحادی افواج نے کہا کہ ایک بین الابراعظمی میزائل جو حوثیوں نے داغا تھا سعودی عرب کے شہر مکہ معظمہ کے قریب مار گرایا گیا ۔ یہاں پر سالانہ حج ہواکرتا ہے جو آئندہ ماہ مقرر ہے ۔ عرب اتحاد کی تائید سے صدر یمن عبدالرب منصور ہادی کی حکومت حوثی باغیوں کے ساتھ گذشتہ دو سال سے غربت زدہ یمن میں برسرپیکار ہے ۔ خانہ جنگی میں 8ہزار سے زیادہ افراد ہلاک اور لاکھوں بے گھر ہوچکے ہیں ۔ اس خانہ جنگی کی وجہ سے یمن قحط کے دہانے پر پہنچ گیا ہے ۔ حال ہی میں ملیریا کی وباء پھیلنے سے اپریل سے اب تک 1800افراد ہلاک اور چار لاکھ سے زیادہ مبتلا ہونے کا اندیشہ ہے ۔ اقوام متحدہ اور ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی کی رپورٹ کے بموجب ملک گیر سطح پر چار لاکھ افراد ملیریا میں مبتلا ہونے کا اندیشہ ہے ۔ گذشتہ ہفتہ اقوام متحدہ نے انتباہ دیا تھا کہ یمن کے 80فیصد بچوں کو اقوام متحدہ کی تنظیم کی مدد کی ضرورت ہے ۔ اقوام متحدہ نے اسے دنیا کا سب سے بڑا انسانی بحران قرار دیا ہے ۔