واشنگٹن ، یکم مارچ (سیاست ڈاٹ کام)امریکہ نے پچھلے ماہ یمن پر حملہ کرنے کے بعد وہاں سے القاعدہ سے وابستہ ‘عقاب کے بارے میں بہت اہم معلومات اکٹھی کی ہیں جو دھماکہ خیز مادے کی تیاری ،نشانہ لگانے کی تکنیک ، تربیت اور بھرتی کے عمل پر مشتمل ہیں ۔ یہ بات ایک سینئر امریکی افسر نے بتائی ہے ۔افسر نے نام مخفی میں رکھنے کی شرط پر بتایا ہے کہ عقاب جس طرح عرصہ سے خطرہ بناہوا ہے یہ اندرونی معلومات بہت قیمتی ہیں ۔یہ تنظیم اپنے یہاں دنیا کے سب سے خطرناک بم بنانے والوں ابراہیم حسن السبری کے موجود ہونے پر فخر کرتی ہے اور عقاب امریکی حکومت کے لئے 2009 سے ہی مسلسل باعث تشویش بنا ہوا ہے جب اس نے کرسمس کے دن ڈیٹرائٹ جانے والے جہاز کو اغوا کرنے کی کوشش کی تھی۔
عراقی فوج نے موصل کے باہر جانے والی
آخری سڑک کو بھی مسدود کردیا
بغداد، یکم مارچ (رائٹر) امریکہ نواز عراقی فوجی دستوں نے مغربی موصل میں داعش (آئی ایس) کے ٹھکانے سے باہر جانے والے راستہ کو روک دیا ہے ۔ یہ اطلاع ایک جنرل او ر شہریوں نے دی ہے ۔ دستہ کے جنرل نے ٹیلی فون پر بتایا کہ فوج کی 9 ویں بکتر بند ڈویژن موصل کے ‘شامی دروازے ‘ سے محض ایک کلو میٹر دور ہے ۔ انہوں نے کہا ‘ہم نے سڑک پر موثر طریقہ سے کنٹرول کرلیا ہے ۔ یہ ہماری نظر کے سامنے ہے ۔ موصل کے باشندوں نے کہا کہ وہ کل سے شامی دروازے کی طرف جانے والی شاہراہ پر سفر نہیں کرپارہے ہیں۔ یہ سڑک موصل کو 60 کلومیٹر دور واقع داعش کے ایک اور گڑھ تل افار سے جوڑتی ہے اور پھر یہ شامی سرحد تک جاتی ہے ۔