یمن میں 13 لاکھ یمنی بچوں کی زندگی کو خطرہ

دبئی۔ 26 مارچ ۔(سیاست ڈاٹ کام)  یمن میں حوثی اور معزول صدر صالح کی ملیشیاؤں کے زیرکنٹرول دارالحکومت صنعاء میں صورتحال بد سے بدتر ہوتی جارہی ہے۔ محاصرے اور بھوک کے ساتھ ساتھ دواؤں اور طبی ضروریات کی قلت وہ عوامل ہیں جن کے سبب شہریوں کی صحت کے حوالے سے صورتحال انتہائی خراب ہوچکی ہے اور اس دوران متعدد افراد بالخصوص بہت سے بچے وفات پاچکے ہیں۔اقوام متحدہ کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق یمن میں تقریبا 13 لاکھ بچے غذائی قلت کا شکار ہیں۔ اس کے علاوہ متعدد بچے ملک میں انسانی اور صحت سے متعلق بدترین صورتحال کے سبب پیدا ہوتے ہی غذائی قلت میں مبتلا ہورہے ہیں۔اسی طرح مریضوں کو محاصرے، بھوک کے علاوہ دواؤں اور طبی ضروریات کے شدید کمی کا سامنا ہے۔ اس کے نتیجے میں ان مریضوں کی صحت مزید خراب ہوگئی ہے۔حوثی اور صالح ملیشیاؤں کے زیرقبضہ صنعاء کے شہریوں کا کہنا ہے کہ ہسپتالوں میں دواؤں کا وجود نہیں ہے۔ باقاعدہ علاج کے ضرورت مند دواء کے حصول کیلئے طویل عرصے تک انتظار کرنے پر مجبور ہیں۔ یہ بات بتانے کی ضرورت نہیں کہ دواؤں اور طبی سامان تیار کرنے والی فیکٹریاں پہلے ہی بند ہوچکی ہیں۔