عدن، 30جنوری (سیاست ڈاٹ کام) یمن کے عدن میں متحارب گروپس کے درمیان زبردست جھڑپوں کے دوسرے دن چار افراد کی موت ہو گئی۔ صدر منصور ہادی کی حکومت کے کنٹرول والی سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس اے بی سی کے مطابق، کل ہوئی جھڑپوں میں چار افراد ہلاک ہو گئے ۔ اس طرح عدن میں جھڑپوں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر 36ہو گئی ہے اور 141زخمی ہو چکے ہیں۔ صدر منصورہادی نے ایک بیان جاری کرکے فوج کو شہر کی حفاظت کرنے کا حکم دیا ہے ۔اپنے بیان میں ہادی نے عوام کو یقین دلایا ہے کہ ان کی حکومت حالات قابو میں کرنے کی اہلیت رکھتی ہے۔ عدن میں متحدہ عرب امارات (یو اے ای) سے منسلک جنوبی علیحدگی پسندوں اور سعودی میں رہ رہے صدر ہادی کے حامیوں کے درمیان زور دار جھڑپیں ہو رہی ہیں۔ عینی شاہدین کے مطابق شمالی عدن خور ماسکر اور دارالصعد اضلاع میں یمن حکومت کے کیمپوں کے باہر زوردار جنگ جاری ہے اور ٹینکوں سے خور ماسکر کی طرف گولے داغے گئے ہیں۔ ساؤتھن ٹرانزشنل کونسل (ایس ٹی سی) حامی فوجیں وزیر اعظم احمد بن دغر کی فوج کے قبضے والے دو ٹھکانوں سے کنٹرول کی لڑائی لڑ رہی ہیں۔ عدن کے پرانے علاقوں میں سرکاری فوجیں حکومت کے ٹھکانے الماسک پیالیس کی حفاظت میں لگی ہوئی ہیں۔ عدن کا ہوائی اڈہ جھڑپوں کی وجہ سے مسلسل دوسرے دن بھی بند رہا۔ حکومت نے علحدگی پسندوں کو بغاوت کی کوشش کا الزام عائد کیا ہے جبکہ باغیوں نے عدن میں صدارتی قصر کا محاصرہ کرلیا ۔ ایرانی تائید یافتہ حوثی باغیوں نے دارالحکومت صنعاء پر ایک عرصہ پہلے ہی قبضہ کرلیا ہے۔ یمن کے صدر عبدالرب منصور ہادی خودساختہ جلاوطنی میں ریاض (سعودی عرب) میں مقیم ہیں۔ صدارتی قصر کے باب الداخلہ پر بھی حوثیوں کا کنٹرول ہے۔ انہوں نے جنوبی عبوری کونسل کا اپنے طور پر قیام عمل میں لایا ہے۔